مسلم خواتین کی تصاویر کا معاملہ ،صارف ہوا ’بلاک‘۔

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-01-2022
مسلم خواتین کی تصاویر کا معاملہ ،صارف ہوا ’بلاک‘۔
مسلم خواتین کی تصاویر کا معاملہ ،صارف ہوا ’بلاک‘۔

 

 

نئی دہلی.: ایک خاتون صحافی کی جانب سے دہلی پولیس میں ایک ویب پیج 'بلی بائی' پر شکایت درج کرنے کے بعد جس کا مقصد مسلم خواتین کی تذلیل کرنا ہے، مرکزی وزیر مواصلات اشونی وشنو نے کہا کہ ہوسٹنگ پلیٹ فارم گیتھب نے ایپ کے صارف کو بلاک کر دیا ہے۔

گیتھب پر بنائی گئی 'ببلی بائی' یکم جنوری کو سامنے آئی، جس میں صحافیوں، سماجی کارکنوں، طالب علموں اور مشہور شخصیات سمیت مسلم خواتین کی متعدد تصاویر پر مشتمل توہین آمیز مواد شامل تھا۔

ہفتہ کی رات دیر گئے، ویشنو نے شیو سینا کی راجیہ سبھا ممبر پرینکا چترویدی کے ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ "گیتھب نے آج صبح ہی صارف کے بلاک کی تصدیق کی۔ سی ای آر ٹی اور پولیس حکام مزید کارروائی کو مربوط کر رہے ہیں۔

وشنو کے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے، چترویدی نے کہا، "جناب، آپ کا شکریہ۔ احترام کے ساتھ میں نے آپ کے ساتھ شیئر کیا کہ پلیٹ فارم کو بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ ایسی سائٹس بنانے والے مجرموں کو سزا دینا بھی ضروری ہے۔

ایک خاتون صحافی کے ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے چترویدی نے ہفتے کے روز کہاتھا کہ ’’میں نے بارہا محترمہ سے پوچھا ہے۔ آئی ٹی منتری جی، سلی ڈیلز جیسے پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کو اس طرح کی بے راہ روی اور فرقہ وارانہ نشانہ بنانے کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ یہ شرم کی بات ہے کہ اسے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ 

میں نے دہلی پولیس کے سائبر سیل میں ایف آئی آر درج کرنے اور سوشل میڈیا پر مسلم خواتین کی نیلامی کے پیچھے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کی شکایت درج کرائی ہے۔'