افتخاراحمد نے کیا دوران ملازمت قرآن پاک حفظ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-11-2021
 افتخاراحمد نے کیا دوران ملازمت قرآن پاک حفظ
افتخاراحمد نے کیا دوران ملازمت قرآن پاک حفظ

 


اآواز دی وائس، دھولیہ

 دھولیہ جمعیت علماء کی جانب سے انصاری افتخاراحمد عبد الواحد کا ایک شال، ٹوپی، قرآن شریف، مصلے، دے کر شاندار استقبال کیا گیا۔

ان کے ہمراہ ان کے والدعبدالواحد کو بھی شال دیکر استقبال کیا گیا۔

ڈاکٹر ابواب تراب انصاری نے آزادی سے پہلے کی باتیں بتائی کہ ھمارے اکابرین نے کہا تھا کہ ہندوستانی مسلمانوں سے کہ لال قلعہ، جامع مسجد، تاج محل کیوں چھوڑ کر جا رہے ہو، اسی ملک میں رہ کر ہم ترقی کریں گے۔ ہمارے برادران وطن کے ساتھ مل کر، افتخارکے تعلق سے کہا کہ سرکاری ملازمت میں رہتے ھوئے حافظ قرآن بننا بھت بڑی بات ھے۔

مفتی شفیق احمد قاسمی نے کہا کہ قرآن جیتا جاگتا معجزہ ھے۔ دنیا میں بہت بڑی بڑی کتابیں ہیں، انسان یاد کرنا چاہتا ہے مگر یاد نہیں کرپاتا ہے، تاہم  قرآن اتنی بڑی کتاب ہے کہ انسان یاد کرنے کی نیت کرلے تو اللہ پاک یاد کروا دیتا ہے اور حافظ قرآن کی فضیلت کو قرآن وحدیث کی روشنی میں بتایا گیا۔

شیخ اکبرعبدالغنی نے کہا کہ مجھےپہلے سے معلوم تھا کہ افتخار بہت تیز ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے بورڈ میں ساتویں نمبر سے کامیابی اور ناسک بورڈ میں تیسرے نمبر سے کامیابی حاصل کی تھی۔

مولانا شکیل احمد قاسمی نے افتخار  سے پوچھا۔

انہوں نے بتایا کہ سنیچر اتوار کو ایک رکوع یاد کرتا تھا اور ہفتہ تک اس کو نماز میں پڑھتا تھا اسی طریقے سے پورا قرآن یاد کیا۔ پوچھا گیا کہ کتنے سال میں یاد کیا کہا کہ 15سال میں یاد کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دوران حفظ کسی کو بھی قرآن نہیں سناتا تھا۔

انہوں نے بھی کہا کہ اب انہون نےحافظ محمد مبین سراجی  (امام مسجد مکہ) کو تجوید کے ساتھ قرآن سنانا شروع کردیا ہے۔

حافظ افتحار نے کہا مجھے مولانا مختار احمد مدنی کے درس قرآن سننے سے قرآن شریف کو ترجمے اور تفسیر سے پڑھنے کی ترغیب ملی۔

اس مبارک مجلس میں مولانا شکیل احمد قاسمی ،مفتی شفیق احمد، قاسمی ،حافظ محمد الطاف سراجی، حاجی محمد مشتاق صوفی، ڈاکٹر ابو تراب انصاری ، عارف عرش ،حاجی ، محمد زاہد حسین، شیخ محمد اکبر عبد الغنی ،ڈاکٹر نثار احمد (روشنی چشمہ)، محمد یوسف سر، غلام رسول بھائی، عبدالباسط بھائی، شیخ ظہور بھائی صاحبان کے علاوہ بھی دیگراحباب موجود تھے۔(پریس ریلز)