اگر ہمت ہے تو سامنے آ کر بحث کرو: ڈاکٹر سدھارت بندرو

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
غصہ اور تکلیف
غصہ اور تکلیف

 

 

سری نگر: آنجہانی مکھن لال بندرو کے بیٹے ڈاکٹر سدھارت بندرو کا کہنا ہے کہ میرے والد نے ایک کمسٹ ہوتے ہوئے اپنا نام کمایا تھا انہوں نے کہا کہ وہ ایک اصول پرست انسان تھے اور کھبی بھی غلط کا ساتھ نہیں دیتے تھے ان کا کہنا تھا کہ میرے والد کو لوگ بلا لحاط مذہب و مسلک محبت کرتے تھے موصوف نے یہ باتیں بدھ کے روز یہاں اندرا نگر میں واقع اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کہیں۔

بتا دیں کہ مکھن لال بندرو کو منگل کی شام نامعلوم اسلحہ برداروں نے اقبال پارک سری نگر میں واقع اپنی دکان کے باہر گولیاں بر سا کر ابدی نیند سلا دیا۔ ڈاکٹر سدھارت بندرو نے کہا: 'میرے والد ایک کمسٹ تھے انہوں نے اپنے اصولوں کی بنیاد پر اس میں بھی اپنا نام کمایا'۔ ان کا کہنا تھا: 'میں باہر کام کرتا تھا لیکن انہوں نے مجھے واپس بلایا اور کہا کہ یہیں لوگوں کی خدمت کرو'۔

ڈاکٹرسدھارت بندرو نے کہا کہ میرے والد صرف دولت کمانے کے پیچھے نہیں تھے بلکہ وہ دکان پر بیٹھ کر لوگوں کے ساتھ ملنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ معیاری ادویات فروخت کرتے تھے اور کبھی بھی اس کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا: 'لوگ بلا لحاظ مذہب ان کے ساتھ محبت کرتے تھے اگر کورونا نہیں ہوتا تو آج یہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ موجود ہوتے'۔

انہوں نے کہا کہ میرے والد نے ایک عام سی زندگی گذاری ہم توقع کرتے تھے کہ ان کی موت بھی قدرتی طور ہی واقع ہو گی۔ آنجہانی بندرو کی بیٹی ڈاکٹر شاردھا نے میڈیا کو بتایا کہ میرے والد کے شریر کو ختم کیا جا سکتا ہے لیکن ان کی روح ہمیشہ رہے گی۔

انہوں نے کہا میں ایسوسی سیٹ پروفیسر ہوں، میرے بھائی یک مشہور ڈاکٹر ہیں اور میری والدہ دکان پر بیٹھتی ہیں یہ ہمیں مکھن لال بندرو نے بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہندو ہونے کے باوجود بھی قرآن پڑھا ہے اور قرآن میں لکھا ہے کہ روح کبھی فنا نہیں ہوتی ہے۔ موصوفہ نے قاتلوں سے مخاطب ہو کر کہا: 'اگر ہمت ہے تو سامنے آ کر بحث کرو آپ کو صرف پتھر مارنا اور پیچھے سے گولیاں چلانا آتا ہے'۔

ہفت چنار چوک سے جہانگیر چوک (جہاں بندرو میڈیکیٹ واقع ہے) کی سڑک کو شہید مکھن لال بندرو روڈ کا نام دیا جائے گا تاکہ معاشرے میں ان کی شراکت کو خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔

 سری نگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید مٹو نے ٹویٹ کیا کہ ایس ایم سی جنرل کونسل میں باضابطہ طور پر اس کے لیے ایک تجویز پیش کی جائے گی۔