پولیس محتاط رہتی تو ادے پور سانحہ کو روکا جا سکتا تھا :اویسی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 29-06-2022
 پولیس محتاط رہتی تو ادے پور سانحہ کو روکا جا سکتا تھا  :اویسی
پولیس محتاط رہتی تو ادے پور سانحہ کو روکا جا سکتا تھا :اویسی

 


بھوپال:آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین(اےآئی ایم آئی ایم)کے سربراہ اسدالدین اویسی نے راجستھان کے ادے پور میں ایک درزی کے وحشیانہ قتل کےواقعہ کی آج پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر راجستھان پولیس محتاط رہتی، تو اس واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔

 اویسی نےایک انٹرویو کے دوران یہ بات کہی۔ سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادے پور واقعہ یقینی طور پر دہشت گردی کا واقعہ ہے۔

کنہیا لال نامی شخص کو قتل کرنے کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ یہ دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلو خان اور اخلاق کے  قتل بھی دہشت گردی کے واقعات تھے۔

اسدالدین اویسی جو مدھیہ پردیش میں شہری بلدیاتی انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کے سلسلے میں آئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ درزی کنہیا لال کو مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں ۔اگر راجستھان پولیس چوکس رہتی اور کارروائی کرتی تو اس واقعہ سے بچا جا سکتا تھا۔

 

تلنگانہ پولیس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو دھمکیوں کے معاملے میں وہاں کی پولیس نے فوری کارروائی کی اور دھمکیاں دینے والوں کو گرفتار کرلیا۔

راجستھان میں بھی ایسا ہوتا تو شاید اس واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ راجستھان حکومت ملزمین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے گی۔

 آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ دو مجرموں نے ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کیا اور ویڈیو بنایا۔

انہوں نے کل اس واقعہ کی فوری مذمت کی اور آج بھی اس کی مذمت کرتے ہیں اور ملزمان کے خلاف قانون کے تحت سخت ترین سزا کا مطالبہ کرتے ہیں۔