لاہور/اسلام آباد (اے پی): پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہفتہ کے روز کہا ہے کہ اگر ہندوستان مزید حملے نہ کرے تو پاکستان کشیدگی کم کرنے پر غور کرے گا۔ڈار نے کہا کہ پاکستانی فوج دفاعی رویہ اختیار کرتے ہوئے محتاط اور محدود کارروائیاں کر رہی ہے۔یہ بیان ایک ایسے وقت پر آیا ہے جب گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران بھارتی اور پاکستانی افواج نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل استعمال کیے ہیں، جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ڈار نے کہا کہ اگر ہندوستان مزید حملے نہ کرے تو پاکستان کشیدگی کم کرنے پر غور کرے گا۔ تاہم اگر ہندوستان نے کوئی اور حملہ کیا، تو ہم بھی جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دفاعی حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہا ہے۔ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے جو کارروائی کی گئی ہے وہ نپی تلی ہے۔ مزید کارروائیاں کی جا سکتی ہیں اور ہم اس کے لیے تیار ہیں، لیکن اس وقت جو کارروائیاں کی جا رہی ہیں وہ کم سے کم ہیں، جو کچھ وقت تک جاری رہیں گی۔انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہندوستان نے پچھلے تین دن میں جو کچھ کیا ہے… ہمارے پاس اس کی فوجی کارروائی کا جواب دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا۔
ڈار نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کو بالادستی کا دعویٰ کرنے نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آج جو آپریشن شروع کیا ہے، وہ کسی نہ کسی طرح انجام کو پہنچے گا۔ سب کچھ اس پر منحصر ہے کہ ہندوستان کیا چاہتا ہے۔اس دوران، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے بھی کہا کہ کشیدگی کم کرنا ہندوستان کے ہاتھ میں ہے۔ بی بی سی سے گفتگو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان بھی کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کرے گا، تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہندوستان کے ہاتھ میں ہے… اگر ہندوستان کشیدگی کم کرتا ہے، تو ہم بھی کریں گے۔تارڑ نے کہا کہ بھارتی کارروائیوں کے جواب میں پاکستانی افواج کو سرحد پر تعینات کیا گیا ہے۔ڈار نے کہا کہ پاکستان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، اس لیے ہماری اعلیٰ قیادت نے نور خان ایئربیس پر حملے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ہم محض جواب دے رہے ہیں۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب بھارتی مسلح افواج نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے جواب میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے منگل کی رات دیر گئے ہدفی حملے کیے۔
پاکستان نے جمعہ کی رات لگاتار دوسری بار جموں و کشمیر سے لے کر گجرات تک ہندوستان کے 26 مقامات پر ڈرون حملے کیے۔ بھارتی وزارت دفاع کے مطابق، دشمن کی جانب سے ہوائی اڈوں اور فضائیہ کے اڈوں سمیت اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنا دیا گیا۔پاکستان نے ہفتہ کی صبح دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے اس کے تین فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ہندوستان کے خارجہ سیکریٹری وکرم مصری نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان نے پاکستانی فوج کی "اشتعال انگیز" اور "کشیدگی بڑھانے والی" کارروائیوں کا نپا تلا جواب دیا ہے، جبکہ پاکستان جموں و کشمیر اور پنجاب میں بے گناہ شہریوں اور غیر فوجی انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔