آواز دی وائس، اجمیر
ہندوستان کی معروف و مشہور درگاہ اجمیر شریف کے دیوان سید زین العابدین خان نے کشمیر میں گذشتہ دنوں ہوئے ٹیچروں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں جموں وکشمیرمیں غیرمسلم ٹیچروں کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
دہشت گردی کا یہ واقعہ سرحد پار کی ایجنسیوں کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے، جو اسلام کے نام پردہشت گردی کر رہے ہیں۔
اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب کشمیر میں بقیہ دہشت گردوں اور ان کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکیں۔
حکومت ہند کی جانب سے ایک نیا کشمیر، ہندوستان کا فخر، کشمیر اور ایک مساوی کشمیر بنانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ہندوستان کا ہر شہری حکومت ہند کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
لوگوں کا ایک بہت چھوٹا سا طبقہ ہےجواسلام کی مکمل غلط فہمی کی وجہ سے دہشت گردی کا شکار ہوا ہے۔
امن پسند لوگوں کی بہت بڑی اکثریت وادی کو نئے کشمیر میں تبدیل کرنے سے نہیں روک سکتی۔
سید زین العابین علی خان نے کہا کہ تصوف کی بنیادی تعلیم انسانیت سے محبت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے سب سے بڑے مزار کے روحانی سربراہ کی حیثیت سے میں اس آزمائشی اوقات میں جموں وکشمیر کے امن پسند لوگوں اور حکومت ہند کے ساتھ ہوں۔