حیدرآباد :آٹو ڈرائیور سید ذاکر نے لوٹا دیا زیورات کا بیگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-02-2022
حیدرآباد :آٹو ڈرائیور سید ذاکر نے لوٹا دیا زیورات کا بیگ
حیدرآباد :آٹو ڈرائیور سید ذاکر نے لوٹا دیا زیورات کا بیگ

 

 

شیخ محمد یونس، حیدرآباد

شہر حیدرآباد میں ایک آ ٹو ڈرائیور نے دیانتداری کی روشن مثال قائم کی اور دس تولے سونے کے زیورات پر مشتمل بیگ کو اس کے حقیقی مالکین کے حوالے کیا ۔34 سالہ آٹو ڈرائیور سید ذاکر کی دیانت داری کی تمام گوشوں سے زبردست ستائش کی جا رہی ہے۔

دیانت داری کا مثالی مظاہرہ

  مرزا سلطان بیگ اپنی اہلیہ سمیرہ بیگم کے ہمراہ ہیرو ہونڈا موٹر سائیکل پر ہاشم نگر سے ٹولی چوکی کی سمت جارہے تھے۔ اس دوران ان کا دس تولے سونے کے زیورات پر مشتمل ہینڈ بیگ کہیں پر گر گیا۔اس جوڑے کوریتی باولی پہنچنےپر بیگ کی گمشدگی کا پتہ چلا۔ انہوں نے بیگ کو کافی تلاش کیا تا ہم بیگ دستیاب نہیں ہوا۔ یہ بیگ دراصل ل پلر نمبر 55 کے قریب ان کی گاڑی سے گر گیا تھا۔ یہاں پر سید علی گوڑہ مراد نگر کے ساکن آٹو ڈرائیور سید ذاکر سواریوں کی تلاش میں ٹھہرے ہوئے تھے کہ ان کی نظر بیگ پر پڑی۔ سیدذاکر نے بیگ اٹھایا اور اسے کھول کر دیکھا تب اس میں سونے کے زیورات کے علاوہ ایک آئی ڈی کارڈ اور چند کاغذات تھے۔

سید ذاکر نے آئی ڈی کارڈ پر درج فون نمبر پر کال کیا اور بیگ دستیاب ہونے کا اظہار کیا ۔ بعد ازاں سید ذاکر لنگر حوض پولیس اسٹیشن پہنچے اور بیگ کو پولیس حکام کے حوالے کیا۔ سید ذاکر کا فون کال موصول ہونے سے پہلے ہی مرزا سلطان بیگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروا چکے تھے۔ ان کے بیگ کی دستیابی کا پتہ چلتے ہی ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہا ۔ سید ذاکر نے نہ صرف مرزا سلطان بیگ کو فون کیا بلکہ ان سے ملاقات کی اور تمام تفصیلات سے واقف کروایا۔ یہ جوڑا فی الفور پولیس اسٹیشن پہنچ گیا ۔ جہاں سرکل انسپکٹر کے سرینواس نے سید ذاکر کی موجودگی میں زیورات کا بیگ مرزا سلطان بیگ اور ان کی اہلیہ کے حوالے کیا۔ سلطان بیگ اور اور ان کی اہلیہ نے سید ذاکر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دعاؤں سے نوازا۔

پولیس کی جانب سے تہنیت کی پیشکش

لنگر حوض پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر کے سرینواس نے بتایا کہ سید ذاکر کو بیاگ سڑک پر دستیاب ہوا اس کے باوجود وہ بیگ کی واپسی کے ذریعے ایک روشن مثال قائم کی ہے۔ سید ذاکر کو پولیس اسٹیشن مدعو کیا گیا اور تہنیت پیش کی گئی۔ کےسرینواس نے سید ذاکر کی گل پوشی کی ۔ مٹھائی کھلائی اور پولیس کی جانب سے انعام بھی عطا کیا۔

سید ذاکر نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زیورات کو ان کے حقیقی مالکین تک پہنچانا ان کا فرض تھا۔ ان کے دل میں خشیت الہی ہے اور وہ آخرت کے تصور کو ملحوظ رکھتے ہوئے زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ دنیاوی فائدے کو دیکھتے اور وہ بیگ رکھ لیتے تب سونے کے زیورات سے چند دن ہی ان کا بھلا ہو سکتا تھااور پھر آخرت میں جوابدہی ہوتی۔ سید ذاکر نے بتایا کہ وہ ضروریات زندگی کی تکمیل کے لئےگزشتہ تین برسوں سے آٹو چلا رہے ہیں ۔ حلال روزی کمانے پر ان کا ایقان ہے۔انہیں تین لڑکے اور ایک لڑکی ہے ۔

سید ذاکر نے بتایا کہ وہ فرنیچر کو پالش کرنے کا کام کیا کرتے تھے تاہم انہیں دمہ کا عارضہ لاحق ہو گیا جس کی وجہ سے وہ آٹو چلا رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوان نسل بالخصوص آ ٹو ڈرائیورس کو مشورہ دیا کہ وہ دیانتداری کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں۔ سید ذاکر نے کہا کہ اکل حلال روزی میں برکت ہوتی ہے اوراس سے قلبی سکون حاصل ہوتا ہے ۔