ہبلی :سوشل میڈیا پوسٹ پر تشدد ۔چالیس افراد گرفتار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-04-2022
ہبلی :سوشل میڈیا پوسٹ پر تشدد ۔ چالیس افراد گرفتار
ہبلی :سوشل میڈیا پوسٹ پر تشدد ۔ چالیس افراد گرفتار

 

 

ہبلی: کرناٹک کے دھارواڑ ضلع کے پرانے ہبلی پولیس اسٹیشن پر کل رات ہجوم کے پتھراؤ کے بعد تقریباً 40 لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا، جس میں ایک انسپکٹر سمیت بارہ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ہجوم نے پولیس کی کچھ گاڑیوں کی بھی توڑ پھوڑ کی

 پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے استعمال کیے، حکام نے بتایا کہ تشدد کے بعد شہر میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔

ہبلی دھارواڑ کے پولس کمشنر لبو رام نے کہا، "تشدد میں ملوث افراد کے خلاف چھ مقدمات درج کیے گئے ہیں اور حالات اب قابو میں ہیں۔"

رام نے کہا کہ ایک شخص نے سوشل میڈیا پر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے ایک قابل اعتراض پوسٹ شیئر کی تھی، جس پر دوسروں نے اعتراض کیا اور پولیس میں شکایت درج کرائی۔

اس کے بعد پولیس نے اس شخص کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

تاہم، اس شخص کے خلاف کی گئی کارروائی سے مطمئن نہیں، آدھی رات کے قریب لوگوں کی ایک بڑی تعداد پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئی اور ہنگامہ آرائی کی، مسٹر رام نے کہا۔

 پولیس کمشنر نے مزید کہا، "ہم نے ایسے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے تمام احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔-

دریں اثناء کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اسے ایک منظم حملہ قرار دیا اور کہا کہ جو تنظیمیں اس کے پیچھے ہیں وہ جان لیں کہ ریاست اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کرے گی۔

 میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ جو کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے گا، ہماری پولیس ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔ میں اس طرح کے واقعات کے پیچھے موجود تنظیموں کو بتانا چاہتا ہوں کہ قانون کو نہ توڑیں۔ کرناٹک ریاست اسے برداشت نہیں کرے گی-

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریاست کے وزیر داخلہ اراگا جانیندرا نے کہا کہ ایک پولیس افسر کی حالت تشویشناک ہے اور اسے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

 مسٹر جنیندرا نے کہا۔ ایک پولیس افسر کی حالت تشویشناک ہے۔ حملے میں ملوث کچھ لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ ایک پہلے سے منصوبہ بند حملہ تھا-