پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن سے بدل رہی ہے میوات کی تصویر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-09-2021
پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن  سے بدل رہی ہے میوات کی تصویر
پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن سے بدل رہی ہے میوات کی تصویر

 

 

شاہنواز عالم / گروگرام

سابق صدر پرنب مکھرجی کی پہچان ہمیشہ پرنب دا کی شکل میں زندہ رہے گی۔

پرنب مکھرجی کے انتقال کو ایک سال ہوچکا ہے، لیکن آج بھی سابق صدر ہزاروں لوگوں کی قسمت بدل رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کیسے؟

پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن اب بھی دیہات کی ترقی میں مصروف ہے تاکہ مسلم اکثریتی ضلع نوح (میوات) جو کہ ملک کی پسماندہ ریاستوں میں سے ایک ہے کو ترقی یافتہ ضلع کے زمرے میں لایا جائے۔

ہزاروں مسلمان بہتر تعلیم ، صحت اور سماجی بااختیاری کی صورت میں ترقیاتی کاموں کا خصوصی فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جولائی 2016 میں پرنب مکھرجی نے ہریانہ کے پانچ دیہات کو اسمارٹ ولیج میں تبدیل کرنے کے لیے گود لیا تھا۔

اس میں چار گاؤں گروگرام کے تھے اور ایک گاؤں نوح ضلع کا روزکامیو تھا۔

اس کے بعد ضلع نوح کے 20 دیہات بشمول پٹوکا، پپاکا، کیوری، کورالی کو گود لیا گیا جب کہ 2017 میں پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی گئی۔

صدر دفتر کی براہ راست نگرانی اور خود پرنب دا کی دلچسپی کی وجہ سے دیہات کی تصویر بدل گئی اور یہاں رہنے والے ہزاروں لوگوں کی تقدیر بدل گئی۔

ہریانہ حکومت کی تمام اسکیموں کو صحیح طریقے سے نافذ کرنے سے بھی ہزاروں لوگوں نے فائدہ اٹھایا۔

پرنب مکھرجی فاؤنڈیشن کے مشیر سنیل جگلان کا دعویٰ ہے کہ پرنب دا کے گاؤں کو گود لینے کے بعد یہاں 24 گھنٹے بجلی کا نظام موجود رہنے لگا ہے۔

پانی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے واٹراے ٹی ایم لگائے گئےہیں۔

لڑکیوں کے پڑھنے کے لیے لاڈو لائبریریاں شروع کی گئیں۔

دیہات میں صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ای ڈاکٹر کی سہولت دی گئی۔

ان دیہات کے مریض ڈاکٹر سے آن لائن بات کرکے علاج کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

میوات میں تین آیوش مراکز شروع کیے گئے۔

سنیل جگلان نے کہا کہ میوات میں تعلیم کی حالت اچھی نہیں ہے۔ سرکاری اسکولوں میں ڈراپ آؤٹ کی شرح زیادہ ہے۔ اس کو روکنے کے لیے، 2017 سے اب تک دس اسکول پرنب دا کے نام سے میوات میں چل رہے ہیں۔

ان اسکولوں میں آن لائن تعلیم کا نظام موجود ہے۔

اس کے علاوہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اسکولوں کی ضرورت کے مطابق جے بی ٹی اور بی ای ڈی اساتذہ کو بھی فاؤنڈیشن نے عارضی طور پر رکھا تھا۔

پٹوکا کی اس وقت کی سرپنچ انجم آرا کہتی ہیں کہ آنجہانی پرنب دا کی طرف سے گاؤں کو گود لینے کے بعد ، یہاں بہت کچھ بدل گیا ہے۔

انفراسٹرکچر بہتر ہوا ہے۔ دیہات کے نوجوانوں کو مضبوط بنانے کے لیے وقتاً فوقتاً  مہارت کی تربیت بھی دی جاتی ہے اور تبدیلی اب یہاں نظر آرہی ہے۔