کب تک چھپے رہوگے گوہاٹی میں،ایک دن آنا پڑے گا چوپاٹی میں:سنجے راوت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-06-2022
کب تک چھپے رہوگے گوہاٹی میں،ایک دن آنا پڑے گا چوپاٹی میں:سنجے راوت
کب تک چھپے رہوگے گوہاٹی میں،ایک دن آنا پڑے گا چوپاٹی میں:سنجے راوت

 

 

ممبئی: مہاراشٹر میں سیاسی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ شیوسینا کے اندر جاری ہلچل کے درمیان بی جے پی بھی سرگرم ہوگئی ہے۔ دوسری طرف شندے دھڑے نے نئی پارٹی شیو سینا بالا صاحب کا اعلان کیا ہے۔

اس دوران شیوسینا لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت مسلسل باغی لیڈر ایکناتھ شندے اور گوہاٹی پہنچنے والے ایم ایل ایز پر حملہ کر رہے ہیں۔ وہ مبینہ طور پر کئی بار ایم ایل اے کو وارننگ بھی دے چکے ہیں۔

دریں اثنا، سنجے راوت اپنے ایک ٹویٹ کو لے کر ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ گوہاٹی پہنچنے والے ایم ایل اے پر انتباہی لہجے میں حملہ کرتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کیا، 'کب تک چھپے رہوگے گوہاٹی میں، ایک دن آنا پڑے گاچوپاٹی میں...'

دراصل، ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد سنجے راوت مسلسل انھیں ممبئی آنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ درحقیقت مہاراشٹر میں قانون ساز کونسل کے انتخابات کے بعد شیوسینا میں منگل سے بغاوت کی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئیں۔

کئی ایم ایل اے ایکناتھ شندے کی قیادت میں سورت پہنچے تھے، پھر وہ آسام کے گوہاٹی پہنچے۔ اس کے بعد سے شیوسینا کے ایم ایل اے ایک ایک کر کے مسلسل گوہاٹی پہنچ رہے ہیں۔ شنڈے دھڑے کا دعویٰ ہے کہ ان کی حمایت میں 38 ایم ایل اے ہیں۔ اس بیچ شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے ایک بار پھر باغی ایم ایل اے کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا، لوگ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا پر بھروسہ کریں گے۔ کل انہوں نے کہا تھا کہ جو لوگ باہر گئے ہیں وہ شیو سینا کا نام استعمال نہ کریں بلکہ اپنے باپ کا نام استعمال کریں اور ووٹ مانگیں۔

راوت نے مزید کہا، انہیں جو کرنا ہے وہ کرنے دیں، ممبئی آنا ہے، کیا ایسا نہیں ہوگا؟ آپ ہمیں وہاں بیٹھ کر کیا مشورہ دے رہے ہیں؟ لاکھوں شیوسینک ہمارے ایک اشارے کا انتظار کر رہے ہیں' لیکن ہم نے پھر بھی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

شیوسینا کو کوئی ہائی جیک نہیں کر سکتا اس سے پہلے شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے کہا تھا کہ شیو سینا کو کوئی ہائی جیک نہیں کر سکتا۔ شیوسینا بہت بڑی پارٹی ہے۔ اسے آسانی سے ہائی جیک نہیں کیا جا سکتا۔ شیوسینا کو پیسے سے نہیں توڑا جا سکتا۔ لوگوں نے اسے بنانے کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ اپنا خون بہایا ہے۔