نکسل متاثرہ علا قے۔ سعودی میں برسرروزگارنوجوانوں نےاٹھایا ترقی کا بیڑا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-03-2021
ہوپ کے ایک پروگرام میں شامل لڑکیاں
ہوپ کے ایک پروگرام میں شامل لڑکیاں

 

 

سراج انور/پٹنہ

بھگوان وشنو کی نگری گیا شہر سے 40 کلومیٹرکی دوری پر واقع نکسل متاثرہ شیرگھاٹی کے اما گنج ، ڈومیریا علاقے میں سینکڑوں مسلمان نکسلیوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ اب اسی علاقے میں "ہوپ" نامی ایک این جی اوامید کی کرن بن کر سامنے آیا ہے اور غریب وپریشان حال افراد کے ہونٹوں پر مسلکان لانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔2017 میں قائم ہونے والے اس سماجی ادارہ کے کاموں میں صحت کا شعبہ بھی شامل ہے۔

حال ہی میں ہوپ فاؤنڈیشن کی جانب سے گاندھی آزاد پبلک اسکول میں ایک مفت میڈیکل کیمپ کیا گیا جس میں ہارٹ ، کڈنی ، ٹی بی ، شوگر ، بی پی ، ہڈی ، دانت اور آٹھ دیگر قسم کے امراض کا علاج کیا گیا ۔ اس کیمپ میں ماہرڈاکٹروں نے شرکت کی تھی۔ ہوپ فائونڈیشن کی جانب سے تعلیمی بیداری لانے کے لئے بھی مہم چلائی جارہی ہے۔ نیز ادارے کی جانب سے کئی اسکول چلائے جارہے ہیں جو ابھی ابتدائی درجات کی تعلیم دیتے ہیں۔ ان اسکولوں میں بچوں کو مفت کتابیں،کاپیاں اور اسٹڈی میٹریل فراہم کئے جاتے ہیں۔

فائونڈیشن کے بانی ہیں شوکت علی جن کی جدوجہدنے ادارے کوپہچان دلائی ہے۔ ایم بی اے تک تعلیم یافتہ شوکت علی سعودی عرب کے ریاض میں ایئرپورٹ پر ملازمت کرتے تھے مگر لاک ڈائون میں واپس آئے تو سماجی کاموں میں مصروف ہوگئے اور کم وقت میں انھوں نے کئی پہچان بنائی۔ حالانکہ ادارے کی بنیاد چار سال قبل ہی پڑ گئی تھی۔ فائونڈیشن کے ممبران کی تعدادفی الحال سوکے آس پاس ہے جن میں سبھی مذاہب اور طبقوں کے لوگ شامل ہیں۔