ہندووں کو حلال گوشت نہیں کھانا چاہیے: شوبھا کرندلاجے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-04-2022
ہندووں کو حلال گوشت نہیں کھانا چاہیے: شوبھا کرندلاجے
ہندووں کو حلال گوشت نہیں کھانا چاہیے: شوبھا کرندلاجے

 

 

آواز دی وائس،بنگلورو

ریاست کرناٹک میں حلال گوشت پرلفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ اب مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ حلال گوشت ہندوؤں کو نہیں کھانا چاہیے، یہ سماج کے کچھ اور لوگوں کے لیے ہے۔

کرناٹک کے پنچایت راج کے وزیر کے ایس ایشورپا نے کبھی اس معاملے میں بیان دیا ہے۔ بی جے پی کے کئی لیڈر پہلے ہی حلال گوشت کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔

مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ اگرمسلم سماج کے لوگ حلال گوشت کھاتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن ہمیں زبردستی کھانے پر مجبور کرنا درست نہیں ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں حلال گوشت کے سرٹیفکیٹس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ فی الحال عدالت میں ہے۔ اس معاملے میں عوام کی رائے لی جائے۔

دوسری طرف کرناٹک حکومت کے دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر کے الیں ایشوریا نے کہا کہ حلال ایک تصور ہے جسے کچھ لوگوں خاص طور پر کچھ پارٹیوں نے بنایا ہے۔

اس کی وجہ سے کر ناٹک کے عوام پریشانی کا شکار ہیں۔ مسلمان اگرحلال گوشت کھانا چاہتے ہیں تو کھائیں،لیکن اسے ہندوؤں پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔

اس سے قبل بی جے پی لیڈر سی ٹی وی اوردیگرنے بھی ہندوؤں سے کہا تھا کہ وہ اسے نہ کھائیں۔

کرناٹک میں حجاب کے بعد اب حلال کا تنازعہ زور پکڑتا جارہا ہے۔ حال ہی میں ریاست میں حلال گوشت فروش کی ایک دکان پرحملہ کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتاربھی کیا گیا ہے۔

حلال گوشت کے معاملے میں کرناٹک کےوزیراعلیٰ بسواراج بومئی کا کہنا ہےکہ یہ مسئلہ ابھی شروع ہوا ہے۔

یہ ایک پرمیٹس ہے جو چل رہی ہے۔ اب اس پرشدید اعتراضات اٹھ رہے ہیں، اس لیے ریاستی حکومت اس پرغورکرےگی۔