آواز دی وائس،نئی دہلی
ہندو مہاسبھا نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو مذہبی اور عبادت گاہوں پر نصب لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے خط لکھا ہے۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے سپریم کورٹ میں ایک خط پٹیشن دائر کی ہے۔
مہاسبھا نے لاؤڈ اسپیکر سے اذان کے معاملے پر از خود نوٹس لینے اور اس پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس خط میں کہا گیا ہے کہ مسجد اور عیدگاہ عبادت گاہ نہیں بلکہ عوامی اجتماعات اور ملاقات کی جگہ ہیں۔
نیز مسجد،عیدگاہ اور درگاہ کو اجتماعی جگہ قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جب اسلام کا آغاز ہوا اور قرآن نازل ہوا اسلام پھیلا تو اس وقت لاؤڈ اسپیکر نہیں تھا۔ لہٰذا لاؤڈ اسپیکر اسلام کے کسی بنیادی ضروری اصول میں شامل نہیں ہے۔