میرٹھ: بلڈوزر کانوردے رہا ہے ہندو مسلم اتحاد کا پیغام

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
میرٹھ: بلڈوزر کانوردے رہا ہے ہندو مسلم اتحاد کا پیغام
میرٹھ: بلڈوزر کانوردے رہا ہے ہندو مسلم اتحاد کا پیغام

 

 

آواز دی وائس،میرٹھ

شراونی تہوارکے موقع پر ریاست اترپردیش کے تاریخی شہرمیرٹھ میں سماجی ہم آہنگی کی ایک انوکھی مثال دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں ہندو اور مسلم سماج کے نوجوان مل کر کانور تیار کر رہے ہیں۔ یہ کانور اپنے آپ میں بہت خاص ہے۔

اس کی خاصیت بیان کرتے ہوئے نوجوانوں کے چہروں کی رنگت نکھر جاتی ہے۔ نوجوانوں نے 75 کلو وزنی کانور کوبلڈوزر کانور کا نام دیا ہے۔ دراصل اسے بلڈوزر کی شکل دی جا رہی ہے۔ تعمیر کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ کانور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے کاموں کو دیکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اب یہ کانور سفر کے دوران سب کی توجہ مبذول کرنے والا ہے۔

کانور یاترا کے لیے صدر بازار علاقے میں کانور کو بلڈوزر کی شکل میں تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کے نوجوان مل کر اس کانور کو بنایا ہے۔

 بتایا گیا ہے کہ 75 کلو وزنی اور15 فٹ اونچائی کا یہ کانور15 جولائی2022 تک تیار ہو جائے گا۔ یہ بنانے والے دونوں فرقوں کے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے کام سے متاثر ہو کر انہوں نے بلڈوزر کانور بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

میرٹھ کے صدر بازار علاقے میں ہندو اور مسلم برادری کے نوجوان پچھلے چھ دنوں سے بلڈوزر کی شکل کا کانور بنانے میں مصروف ہیں۔ اس کے لیے بانس کو چھیل کر تار کی مدد سے بلڈوزر کی شکل دی گئی ہے۔

گورو کا کہنا ہے کہ وزیراعلی یوگی آدیتہ ناتھ کےکام سے متاثر ہو کر بلڈوزرکی شکل کا کانور بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کانور کا ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے بانس اور لوہے کے تار کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ گورو نے بتایا کہ بانس کی سجاوٹ کے لیے گلابی کپڑا، گوٹا، کرن اور رنگین فیتے کا استعمال کیا گیا ہے۔ 

کانوربنانے میں گورو کے ساتھ تعاون کرنے والے صدر کے رہائشی اشرف کا کہنا ہے کہ وہ ہر سال کانور کے حوالے سے نئے تجربات کرتے ہیں۔

 اس بار یوگی کا بلڈوزر چل رہا ہے۔ اس سے متاثر ہو کر وہ بلڈوزر کی شکل کے کانور بنا رہے ہیں۔ صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک دونوں فرقوں کے نوجوان 15 جولائی تک اس کنور کو تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کانور بننے کے بعد اس کا وزن تقریباً 75 کلوگرام ہو گا۔

اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں سے ان کے علاقے میں دونوں فرقوں کے نوجوان کانور بناتے ہیں۔ یہ کانور پورے محلے کا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ کانوربناناان کے لیے ایمان کی بات ہےاس لیےاس کی تعمیر کی قیمت نہیں دیکھی جاتی۔ سب لوگ اکٹھے ہو کراس کے لیےضروری چیزیں اکٹھا کرتے ہیں۔