حجاب تنازعہ: اُڈپی کے ایک اور کالج میں باحجاب طالبات کو روکا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-02-2022
حجاب تنازعہ: اُڈپی کے ایک اور کالج میں باحجاب طالبات کو روکا گیا
حجاب تنازعہ: اُڈپی کے ایک اور کالج میں باحجاب طالبات کو روکا گیا

 


اُڈپی :شہرکی مہاتما گاندھی کالج میں پھر ایک بار باحجاب طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ہماری کالج میں کوئی سی ڈی سی (کالج ڈیولپمنٹ کونسل ) نہیں ہے جس کے تعلق سے کرناٹک ہائی کورٹ نے عبوری حکم میں کہا تھا کہ جن کالجس میں سی ڈی سی نے یونیفارم لاگو کیا ہے، وہاں حجاب پر پابندی رہے گی۔ اطلاع کے مطابق پی یو، ڈگری اور پوسٹ گریجویشن کی 30سے زائد طالبات جب کالج پہنچیں تو کالج پرنسپال نے انہیں احاطہ  سے ہی باہر بھیج دیا اور کیمپس میں بھی داخل ہونے نہیں دیا۔

ڈگری کالج کے داخلی امتحانات ختم ہونے کے بعد دیگر کالجوں کی طرح یہاں بھی پوسٹ گریجویشن کی کلاسوں میں داخلے کی درخواست لےکر صبح سویرے باحجاب لڑکیاں کالج پہنچیں تھیں ۔ لیکن کالج پرنسپال نےہائی کورٹ کے عبوری حکم کے پیش نظر سبھی طالبات کو کالج سے باہر بھیج دیا۔ اور کالج کا گیٹ بند کردیا گیا تاکہ باحجاب طالبات کالج میں داخل نہ ہوسکے۔ باحجاب طالبات نے گیٹ کے باہر ہی کھڑے ہوکر داخلے کی درخواست کیں، لیکن کالج کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے بعد لڑکیاں واپس گھر لوٹ گئیں۔حالات کے پیش نظر کالج کے صحن میں اور باہر پولس سکیورٹی کا انتطام کیاگیا تھا۔ ایک کےایس آرپی کا دستہ بھی تعینات تھا۔ ڈی وائی ایس پی سدھا کر نے جائےوقوع کاد ورہ کرتےہوئےمعائنہ کیا۔

پی جی میں بھی موقع نہیں

باحجاب طالبات نے بتایا کہ ہم پوسٹ گریجویشن کی کلاس میں پڑھائی کرتی ہیں ہم پی جی لڑکیوں کو بھی کیوں داخلہ نہیں دیا جارہاہے اس تعلق سے ہم وضاحت طلب کرنے یہاں پہنچے تھے۔ لیکن پرنسپال نے کوئی بھی بات سنے بغیر ہی باہر نکال دیا۔ اس کے بعدپرنسپال نے گیٹ بند کردیا ۔ طالبات کا کہنا ہے کہ پرنسپال نے اُنہیں کہاکہ گیٹ تک آؤ، پھر اس کے بعد حجاب نکال کر اندر آنا چاہو تو آسکتےہو، ورنہ حجاب کے ساتھ اندر جانے نہیں دیا جائے گا۔ باحجاب لڑکیوں نے کہاکہ ہماری ہم جماعت ساتھی حجاب کی تائید میں ہیں نہ مخالف ، وہ صرف ہمارے ساتھ پڑھائی کرتی ہیں۔ لڑکیوں نے واضح کیا کہ ہم سے کوئی بھی طالبہ اپنا حجاب نکال کر کلاس میں نہیں جائیں گی ۔

امتحانات سے محروم

۔۔۔8فروری کو جب کالج میں کیسری شال کا ہنگامہ ہوا تھا تب سے ہمیں کلاس میں داخل ہونے نہیں دیاجارہاہے۔ کالج آنے کے بعد بھی ہمیں کلاسوں میں شرکت کرنے نہیں دیاجارہاہے۔ کم سے کم ہمیں صحن میں جانے دے سکتے ہیں لیکن وہ بھی نہیں دیا جا رہاہے۔ ہمیں لائبریری بھی جانا ہے ، اسائنمنٹ بھی دینا ہے۔ لڑکیوں نے شکایت کی ہائی کورٹ نے واضح طورپر کہا ہے کہ اس کا عبوری حکم صرف سی ڈی سی والےکالجوں پر ہی لاگو ہوگا۔ جب کہ ہماری کالج میں سی ڈی سی نہیں ہے۔ وہ جان بوجھ کر ہمیں باہر نکال رہےہیں۔ ہمیں حجاب کے ساتھ اند رنہ لینےکی وجہ سے ہم امتحانات میں بھی شریک نہیں ہوسکے۔ گذشتہ تین دنوں میں کل 6داخلی امتحانات ہوئےہیں۔ اب دوبارہ کلاسس شروع ہوئے ہیں اسی لئے ہم سب کالج آئےہیں۔ لیکن ہمیں کلاسوں میں جانے نہیں دیا گیا۔

پرنسپال کابیان 

کالج کے پرنسپال ڈاکٹر دیوی داس نائک نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا عبوری حکم ہے کہ کلاس میں شریک ہونےو الی لڑکیاں حجاب نہیں پہن سکتیں۔ اس لئے ہم نے اپنی کالج کی طالبا ت کو یہ بات سمجھائی، لیکن وہ نہیں مان رہی ہیں۔ پرنسپال نے کہا کہ کالج کیمپس میں حجاب پہننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ طالبات کا مطالبہ : ہم چاہتےہیں کہ ہائی کورٹ جلد اپنا فیصلہ سناتےہوئے ہمیں حجاب کے ساتھ تعلیم حاصل کرنےکا موقع فراہم کرے۔ ہم اسی لئے کالج آئے تھے کہ ہمیں امید تھی کہ کالج والے کلاسوں میں بیٹھنے دیں گے۔ ہم ذہنی طورپر کافی پریشان ہیں اور ہراسانی بھگت رہے ہیں۔ میڈیا والے بھی ہمیں غلط طور پر پیش کررہے ہیں۔