حجاب تنازعہ:یہ مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے روکنے کی سازش،گورنرکیرالہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 13-02-2022
حجاب تنازعہ:یہ مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے روکنے کی سازش،گورنرکیرالہ
حجاب تنازعہ:یہ مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے روکنے کی سازش،گورنرکیرالہ

 

 

نئی دہلی: کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ہفتے کے روز کہا کہ حجاب اسلام کا اہم حصہ نہیں ہے۔ اس وقت ملک کے کئی حصوں میں خواتین حجاب کو لے کر احتجاج کر رہی ہیں۔ عارف محمد خان نے کہا کہ اسلام میں حجاب ضروری نہیں جیسا کہ سکھ مذہب میں پگڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلم لڑکیوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کی سازش ہے۔

گورنر نے طلباء سے کہا ہے کہ وہ کلاس رومز میں واپس آئیں اور مطالعہ کریں۔ کیرالہ کے گورنر نے کہا، 'حجاب اسلام کا حصہ نہیں ہے۔ قرآن میں 7 مقامات پر حجاب کا ذکر آیا ہے۔ لیکن اس کا خواتین کے ڈریس کوڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مسلم لڑکیوں کو ترقی سے روکنے کی سازش ہے۔ حجاب کا تنازعہ مسلم لڑکیوں کی تعلیم کو روکنے کی سازش ہے۔

مسلم لڑکیاں اب تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور جو چاہیں حاصل کر رہی ہیں۔ میں طلباء سے کہوں گا کہ وہ کلاس روم میں واپس آئیں اور مطالعہ کریں۔ انہوں نے سکھوں کے پگڑی کے ساتھ اسکول میں داخل ہونے اور لڑکیوں کے حجاب نہ کرنے کی منطق کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ پگڑی سکھ مذہب کا لازمی حصہ ہے لیکن اسلام میں حجاب کے لیے ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، "یہ دلیل کہ سکھوں کو پگڑیوں کے ساتھ اسکول میں داخل ہونے کی اجازت ہے لیکن مسلمان لڑکیاں حجاب نہیں پہنتیں، بالکل مضحکہ خیز ہے۔" سکھ مذہب میں پگڑی کی بہت اہمیت ہے لیکن حجاب کا ذکر اسلام کے لازمی جز کے طور پر قرآن میں نہیں ہے۔

خان نے کہا کہ خواتین آزاد ہیں کہ وہ جو چاہیں پہنیں۔ انہیں اس ادارے کے اصول و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا جس میں وہ پڑھ رہی ہیں یا کام کر رہی ہیں۔ کیرالہ کے گورنر نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ اگر اسلام کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو خواتین کے نقاب پہننے سے انکار کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

اگرچہ انھوں نے کھل کر اپنی رائے کا اظہار نہیں کیا لیکن اپنی بات کو واضح کرنے کے لیے انھوں نے ایک نوجوان عورت کا قصہ سنایا، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ رسول اللہﷺ کی رشتہ دار تھی۔ خان نے کہا، 'میں آپ کو ایک بات بتاؤں... ایک نوجوان لڑکی، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں پلی بڑھی...

وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کی رشتہ دار تھی۔ وہ بہت خوبصورت تھی...

تاریخ یہی کہتی ہے. کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قرون وسطی کے زمانے میں جب ان کے شوہر کوفہ کے گورنر تھے، انہیں حجاب نہ پہننے پر سرزنش کی گئی۔

پھر فرمایا کہ اللہ نے اسے خوبصورت بنایا اور اللہ نے اس پر حسن کی مہر لگا دی۔ خان نے کہا، 'اس نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرا حسن دیکھیں اور میرے حسن میں اللہ کی رحمت دیکھیں... اور اللہ کا شکر ادا کریں... یہ اسلام کی پہلی نسل کی خواتین کی سوچ تھی۔ میں یہی کہنا چاہتا ہوں۔