حیدرآباد:بے سہارااور ضعیف لوگوں کے لیے کھلا اسپتال

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-01-2022
 حیدرآباد:بے سہارااور ضعیف لوگوں کے لیے کھلا اسپتال
حیدرآباد:بے سہارااور ضعیف لوگوں کے لیے کھلا اسپتال

 

 

شیخ محمد یونس،حیدرآباد

  اب جبکہ تلنگانہ بھر میں سخت سردی بہت سے غریب اور بے گھر افراد کو بے حال کردیا ہے اور وبائی امراض کے علاج کے لیے ان پر زائد بوجھ پڑرہا ہے اس مسئلہ کے حل کےلئے راجندر نگر میں محمد محمدی عطاپور ڈیویژن نے این جی او، ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے تعاون سے ایک 40 بستروں پر مشتمل اپنی نوعیت کا پہلادواخانہ اور پناہ گاہ قائم کیا ہے یہاں بوڑھوں اور بے سہارا لوگوں کو مدد فراہم کی جارہی ہے۔

چالیس بستروں پر مشتمل اس سہولت میں چوبیس گھنٹے ڈاکٹر، نرسنگ اور بیڈ سائڈ کیئر کے ساتھ فزیوتھراپی، ڈائیٹشین، معاون عملہ اور چوبیس گھنٹے ایمبولینس سروسز موجود ہوں گی اور 40 بستروں والی اس سہولت میں 70 فیصد بیڈ جیریاٹرک کیسز اور 30 ​​فیصد دیگر بے سہارا اور بے سہارا مریضوں کو علاج فراہم کیا جائے گا ۔

پہلی بار ایک طبی ماہر نفسیات، بڑھاپے کے مریضوں کی ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے دیکھ بھال کا حصہ ہوں گے۔ بہت سے بزرگ شہری تنہائی اور محرومی کا شکار ہیں اور ماہر نفسیات کا کردار ان کو ذہنی تناؤ سے لڑنے میں ان کی مشاورت اور مدد کرنا ہوگا۔

اس سہولت میں حفظان صحت اور صفائی کے اعلیٰ معیارات ہوں گے اور یہ حکومت سے باہر ان چند مراکز میں سے ایک ہو گا جو بزرگ شہری، بے گھر اور بے سہارا افراد کو ان کی ذات یا عقیدے سے قطع نظر مفت خدمات پیش کرتے ہیں۔

کلینکل نیوٹریشنسٹ کی نگرانی میں اندرون خانہ باورچی خانہ مکینوں کے لیے صحت بخش اور صحت بخش کھانا تیار کرے گا۔ایچ ایچ ایف کی طرف سے کیے گئے ایک سروے میں بہت سے بزرگ شہری ہیں جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں، خاص طور پر فالج سے متاثرہ ایسے مریضوں کے لیے قیام کے ساتھ علاج مفت ہوگا۔

دوسری طرف بہت سے بزرگ شہری مناسب دیکھ بھال کے بغیر تنہا رہ رہے ہیں اور اپنی کم کمائی کی وجہ سے کم قیمت پر مفت دیکھ بھال کے محتاج ہیں، بدقسمتی سے ایسے شہریوں کے لیے بڑھاپے کی دیکھ بھال کی بہت سی سہولیات مفت نہیں ہیں۔

ہر کمرے میں کپڑے دھونے اور کپڑے خشک کرنے کے لیے واشنگ مشینوں کے علاوہ ضروری سامان کا ذخیرہ کرنے کے لیے متعدد ریفریجریٹرز ہوں گے۔ اس سہولت کے آغاز کے موقع پر اے کے خان آئی پی ایس (ریٹائرڈ)، حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور نے کہا ہندوستان میں عمر بڑھنے اور خاندانوں کے سکڑنے کے ساتھ، بڑھاپے کی دیکھ بھال اہمیت اختیارکررہی ہے اور یہ دیکھنا اچھا ہے کہ سول سوسائٹی کی تنظیم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جذباتی طور پر آگے آتی ہے۔

علاو ہ ازیں بی گنگادر، اے سی پی راجندر نگر پولیس ڈویژن اور سرکل انسپکٹر کنکیا نے بھی اس افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور محکمہ کی طرف سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔

ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے بانی مجتبیٰ حسن عسکری نے کہا کہ مغربی دنیا میں جیریاٹرک کیئر کا اعلیٰ معیار ہے، ہم اس ماڈل سے متاثر ہیں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق خدمات فراہم کرنے کی معمولی کوشش کر رہے ہیں۔