جہانگیرپوری تشدد: ملزم باب الدین کو عدالت نے دی ضمانت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 30-08-2022
جہانگیرپوری تشدد: ملزم باب الدین کو عدالت نے دی ضمانت
جہانگیرپوری تشدد: ملزم باب الدین کو عدالت نے دی ضمانت

 

 

نیو دہلی: جہانگیرپوری تشدد کیس کے ایک ملزم کو ضمانت دیدی دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو کہا کہ اگرچہ پولیس نے اسے ہجوم کا لیڈر کہا تھا لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ وہ صرف وہاں کھڑا تھا اور ہجوم کو بھڑکا نہیں رہا تھا۔

اپریل میں، جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اے پی پی نے گواہوں میں سے ایک اے ایس او جوگندر کو بتایا کہ وہ (ملزم) مبینہ طور پر بھیڑ کی قیادت کر رہا تھا۔ اگرچہ حکومت نے اس حقیقت کو ظاہر کرنے کے لیے مختلف دیگر سی سی ٹی وی فوٹیجز کو ریکارڈ پر لانے کے لیے مختلف تاریخیں لی ہیں لیکن انھوں نے اسے ابھی تک پیش نہیں کیا ہے، جسٹس یوگیش کھنہ نے حکم میں اس بات کی ناراضگی ظاہر کی_

عدالت نے کہا کہ ملزم باب الدین 27 اپریل سے حراست میں ہے _ اسے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کے خلاف چارج شیٹ پہلے ہی دائر کی جا چکی ہے۔ عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ "وہ 20,000 روپے کے ذاتی بانڈ پر اتنی ہی رقم کی ضمانت کے ساتھ رہا ہوگا _ عدالت نے حکم میں کہا کہ وہ آس پاس کے علاقے میں امن برقرار رکھے گا اور مقدمے کی پیشگی اجازت کے بغیر این سی آر نہیں چھوڑے گا۔

ٹرائل کورٹ نے 25 مئی کو ملزم باب الدین کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہے اور مواد کی تفتیش ابھی جاری ہے۔ ہائی کورٹ کے سامنے وکیل کے سی متل کے ذریعہ ضمانت کی درخواست میں یہ عرض کیا گیا کہ واقعہ کے وقت باب الدین اپنی دکان اور گھر کے آس پاس ہی تھے۔

باب الدین کے وکیل نے پولیس کیس میں دلیل دی کہ جلوس جہانگیرپوری کے چواے سے ای بلاک سے موٹرس منگل بازار روڈ تک شروع ہوا، موٹرس منگل بازار روڈ، مہندرا پارک سے ہوتا ہوا مختلف بلاکس، بی جے آر ایم ہسپتال روڈ، کے بلاک، بی سی مارکیٹ اور کشال چوک سے گزرا تھا-

انہوں نے ایڈووکیٹ عابد احمد کے ذریعے دائر درخواست میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ نہ ہی درخواست گزار کی دکان/گھر اور نہ ہی کیمرہ، جس فوٹیج پر استغاثہ نے بھروسہ کیا، مذکورہ جلوس کے راستے میں آتا ہے۔ لہذا، استغاثہ کے درخواست گزار کے حوالے سے پوری کہانی من گھڑت اور جھوٹی ہے_۔

پولیس نے اس معاملے میں 37 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایف آئی آر کے سلسلے میں پولیس نے دو نابالغوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نو آتشیں اسلحہ اور نو تلواریں بھی برآمد کی گئیں۔ باب الدین کے بارے میں پولیس نے کہا کہ وہ بھیڑ کا لیڈر تھا اور دو سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس کی شناخت ہوئی ہے