ہریانہ:اگنی پتھ احتجاج،موبائل،انٹرنیٹ بند

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
ہریانہ:اگنی پتھ احتجاج،موبائل،انٹرنیٹ بند
ہریانہ:اگنی پتھ احتجاج،موبائل،انٹرنیٹ بند

 

 

گروگرام: اگنی پتھ اسکیم پر پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے اگلے 24 گھنٹوں کے لیے ریاست میں موبائل انٹرنیٹ خدمات، تمام ایس ایم ایس خدمات کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ریاستی حکومت نے امن و امان کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر یہ حکم جاری کیا ہے، یہ حکم اگلے 24 گھنٹوں کے لیے فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے۔اس بیچ مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت جاری ہے۔ تیسرے دن بھی ہریانہ میں مظاہرے ہوئے۔

جمعہ کی صبح نوجوانوں نے نارنول میں ہنگامہ کیا جس کے بعد پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے دو طلبہ رہنماؤں سمیت نو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

نارنول میں ڈی سی ایس پی کی رہائش گاہ پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جھجر میں اگنی پتھ کو لے کر نوجوانوں نے چھیکارہ چوک کو بلاک کر دیا۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ نوجوان حصار میں منی سیکرٹریٹ کے باہر کھڑے ہیں۔

نوجوانوں نے، جو کئی سالوں سے فوج کے لیے تیاری کر رہے تھے، لکھنا ماجرا سیکشن کے گاؤں بنکی کے بس اسٹینڈ پر مہم گوہانہ اسٹیٹ ہائی وے کو بلاک کر دیا۔

تقریباً ایک گھنٹے کے بعد لکھنا ماجرا تھانہ انچارج رنویر سنگھ، سی آئی ڈی انچارج پرویش اور بنکی کے سرپنچ کرشنا لال چھابڑا نے نوجوانوں کو سمجھایا اور جام کھلوایا۔ پانی پت کے سینکڑوں نوجوان فوج کے اگنی پتھ منصوبے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

پانی پت جی ٹی روڈ پر مظاہرہ کرتے ہوئے سیکرٹریٹ میں نوجوانوں نے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو میمورنڈم پیش کیا۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ چار سال کام کرنے کے بعد مجرم بن جائیں گے۔

انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر منصوبہ منسوخ نہ کیا گیا تو پورا ہندوستان بلاک کر دیا جائے گا۔ روہتک میں حکومت کا پتلا جلایا گیا، کسان رہنما بھوک ہڑتال پر بیٹھے روہتک میں نوین جے ہند اور کسان سبھا کی قیادت میں سینکڑوں نوجوانوں نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ایم ڈی یو کے گیٹ نمبر 2 کے باہر حکومت کا پتلا جلا کر احتجاج کیا اور نعرے لگاتے ہوئے سڑک کو بلاک کردیا۔

کسان لیڈران گرنام سنگھ چدونی، منیشا، ستیش چیئرمین، ممتا کدیان، یوگیش ہڈا، وجیندر ہوڈا اور مونیکا روہتک میں بی جے پی ہیڈکوارٹر کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ جند میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف نوجوانوں میں غصہ ہے۔ نروانہ میں نوجوانوں نے ریلوے ٹریک بلاک کر دیا۔

نوجوان جند دہلی بھٹنڈہ ٹریک کو جام کرکے ٹریک پر بیٹھ گئے ہیں۔ جبکہ نوجوان بھی بس اسٹینڈ کی طرف سفر کر رہے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

جند میں نوجوانوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس میں ایک پولیس ملازم زخمی ہوگیا۔ رتیہ میں طلبہ تنظیموں نے مرکزی حکومت کی فوج میں بھرتی کے لیے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سنجے گاندھی چوک پر سڑک بلاک کردی۔

دیگر طلباء بشمول روی رتیا، نربھے سنگھ، لکھویندر، سکھویندر سونی، گورو سونی، پریم سونی، شانتی، امن موگا، سدیپ سہنال، نشان مہمدہ، جو جام لگا رہے تھے، نے کہا کہ جس طرح سے مرکزی حکومت نے اگنی پتھ اسکیم کے ساتھ آئی تھی۔

فوج میں بھرتی ملک اور نوجوانوں کی سلامتی کے لیے مکمل طور پر مہلک ہے۔ کچھ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے فوج میں بھرتی کے لیے درخواستیں دی ہیں اور ان کے جسمانی اور میڈیکل ٹیسٹ بھی کرائے گئے ہیں تاہم ان کا تحریری امتحان باقی ہے۔

امتحان پاس کرنے کے لیے تمام طلبہ نے ہزاروں روپے خرچ کر کے مختلف اکیڈمیوں میں داخلہ لیا ہے تاکہ وہ فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کر سکیں۔

لیکن مرکزی حکومت نے اگنی پتھ اسکیم لا کر ملک کے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلا ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف کیتھل میں بھی نوجوانوں نے مظاہرہ کیا۔ نوجوانوں نے پیہووا چوک کو تقریباً ایک گھنٹے تک بلاک رکھا۔ اس کے بعد مظاہرہ کرنے منی سیکرٹریٹ پہنچے۔

دوسری طرف مہیندر گڑھ علاقے کے کنینا اور ستنالی میں نوجوان اگنی پتھ کے خلاف نکل آئے۔ ستنالی کے علاقے میں نوجوانوں نے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، کنینہ میں جام کر دیا۔

سرسا میں اگنی پتھ کے خلاف نوجوانوں نے احتجاج کیا۔ جمعہ کی صبح نوجوان بال بھون میں جمع ہوئے اور پھر بس اسٹینڈ پہنچے۔ یہاں نوجوانوں نے نعرے لگا کر مظاہرہ کیا۔ جس کے بعد مظاہرین نے منی سیکرٹریٹ کے احاطے میں پہنچ کر دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔