حامد انصاری نے کیا پاکستانی صحافی سے لاتعلقی کا اظہار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-07-2022
 حامد انصاری نے کیا پاکستانی صحافی سے لاتعلقی کا اظہار
حامد انصاری نے کیا پاکستانی صحافی سے لاتعلقی کا اظہار

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

 ہندوستان کے سابق نائب صدر حامد انصاری نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے تمام دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ حامد انصاری کے دفتر کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے سابق نائب صدر اپنے پہلے بیان پر پوری طرح قائم ہیں کہ وہ پاکستانی صحافی نصرت مرزا کو نہیں جانتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نصرت مرزا کو 2010 میں دہشت گردی اور انسانی حقوق کے بارے میں جیورسٹ کی بین الاقوامی کانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

وہیں  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سابق نائب صدر حامد انصاری کے پاکستانی صحافی نصرت مرزا سے رابطے کے معاملے پر کانگریس پر بڑا حملہ کیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں نے ہندوستان میں ایک کانفرنس کے دوران اسٹیج شیئر کیا۔

 قابل ذکر ہے کہ ایک پاکستانی صحافی نصرت مرزا نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) حکومت کے دور میں 5 بار ہندوستان گئی تھیں اور انہوں نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے حساس خفیہ معلومات حاصل کی تھی۔

ایک طرف جہاں بی جے پی کی جانب سےہندوستان کےسابق نائب صدرمحمدحامد انصاری کے خلاف الزامات لگائے جا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف حامد انصاری کے دفتر نےوضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنے پرانے بیان پر قائم رہنے کی بات کہی ہے۔

 دفتر نے واضح کیا ہے کہ حامد انصاری تو وہ پاکستانی صحافی نصرت مرزا کو جانتے ہیں اور نہ ہی انہیں کسی کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے بی جے پی نے کانگریس اور حامد انصاری کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ حامد انصاری نے غلط حقائق بتائے ہیں۔ آئینی عہدوں پر بیٹھے شخص کی ذمہ داری بھی بڑی ہے۔ ہمارا ملک کسی بھی شخص سے بالاتر ہندوستان ہے اور یہ ہندوستان کے شہریوں کا مفاد ہے۔

انہوں نے سونیا گاندھی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس کا تار پاکستان سے جڑتا ہے اور کرنٹ وہیں سے آتا ہے۔

معروف پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے ایک انٹرویو میں سنسنی خیز دعویٰ سامنے آنے کے بعد حامد انصاری نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ میں نے انہیں کبھی فون نہیں کیا اور نہ ہی ان سے ملاقات کی۔ میڈیا کے ایک حصے میں میرے خلاف جھوٹ کا ایک ٹولہ چلایا جا رہا ہے۔

اس میں بی جے پی کا سرکاری ترجمان بھی شامل ہے۔ نائب صدر کے ذریعہ غیر ملکی مہمانوں کو مدعو کرنے کا عمل حکومت کے مشورے پر کیا جاتا ہے اور اس میں بنیادی طور پر وزارت خارجہ شامل ہوتی ہے۔

درحقیقت ایک پاکستانی صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس کے دور حکومت میں کئی بار وہ ہندوستان آ کر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے بہت سی اہم معلومات اکٹھی کر چکے ہیں۔ اس وقت کے نائب صدر حامد انصاری کے دور میں انہیں کئی بار ہندوستان آنے کی دعوت دی گئی۔