آواز دی وائس، نئی دہلی
اےآئی ایم آئی ایم کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے گیان واپی مسجد معاملے میں اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔اویسی نے کہا کہ گیان واپی مسجد تھی اور انشاء اللہ قیامت تک گیان واپی مسجد رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ 20-21 سال کے تھے تو بابری مسجد چھین لی گئی تھی، لیکن اب دوبارہ 20-21 سال کے بچوں کے سامنے گیان واپی مسجد کو نہیں کھونے دیں گے۔
انہوں نےلوگوں سے اپیل کی کہ وہ یہ عہد بھی کریں کہ وہ کبھی کسی مسجد کو کھونے نہیں دیں گے۔اسی دوران وشو ہندو پریشد کے لیڈر ونود بنسل نے اویسی کے بیان پر شدید نقطہ چینی کی ہے۔
#ज्ञानवापी मस्जिद थी, और क़यामत तक रहेगी इंशा’अल्लाहpic.twitter.com/stNp8gneyl
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) May 16, 2022
انہوں نے کہا کہ سروے سے پہلےوہ اس کی مخالفت کررہےتھےاور رکاوٹیں ڈال رہے تھے، اب جب ساری حقیقت سامنے آ گئی ہے تو پھر انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اویسی اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، اس کا کیا فائدہ؟
انہوں نے کہا کہ اویسی ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور وہ خود کو وکیل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، اس کے باوجود وہ اس طرح مسلمانوں کو اکسانے کا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب جب حقیقت سامنے آئی ہے تو اویسی جیسے لیڈروں کے چہرے کالک لگ گئی ہے۔
انہیں ملک کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے کہ وہ ہندو سماج کے عقیدے کو ٹھیس پہنچانے کا کام کر رہے تھے۔ اس کے بجائے وہ مسلمانوں کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔