گیان واپی کیس : جج کو ملی تحریری دھمکی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2022
گیان واپی کیس : جج کو ملی تحریری دھمکی
گیان واپی کیس : جج کو ملی تحریری دھمکی

 

 

وارانسی: گیان واپی مسجد کیمپس کے سروے کا حکم دینے والے سول جج سینئر ڈویژن روی کمار دیواکر کو دھمکیاں ملی ہیں۔ اسلامک آغاز موومنٹ نامی تنظیم کی جانب سے رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے انہیں دھمکی آمیز خط بھیجا گیا ہے۔ یہ معاملہ لکھنؤ کے اعلیٰ حکام تک پہنچ چکا ہے۔ وارانسی کمشنریٹ نے کینٹ پولیس اسٹیشن کی پولیس اور کرائم برانچ کو اس خط کی تحقیقات کے لیے مصروف کیا ہے۔ لکھنؤ اور وارانسی میں جج کی رہائش گاہ کی حفاظت کے لیے نو اضافی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

جج نے کہا- خط میں لکھا کہ اب جج بھگوا ہوگئے ہیں

جج روی کمار دیواکر نے بتایا کہ انہوں نے آج ہی ڈی جی پی، ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری ہوم اور پولس کمشنر وارانسی سے شکایت کی ہے۔ میرے پاس اسلامک آغاز موومنٹ، نئی دہلی کے نام ایک رجسٹرڈ خط آیا ہے۔ خط میں لکھا ہے کہ اب ججز بھی بھگوا رنگ میں رنگ  گئے ہیں۔ یہ فیصلہ انتہا پسندوں نے ہندوؤں اور ان کی تمام تنظیموں کو خوش کرنے کے لیے دیا ہے۔ اس کے بعد الزام منقسم ہندوستان کے مسلمانوں پر آتا ہے۔

خط میں مزید لکھا ہے کہ آپ عدالتی کام کر رہے ہیں، آپ کو سرکاری مشینری کا تحفظ حاصل ہے۔ پھر تمہاری بیوی اور ماں تم سے کیسے ڈرتی ہیں؟ آج کل جوڈیشل افسران ہوا کا رخ دیکھ کر چالبازی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آپ نے بیان دیا ہے کہ گیان واپی مسجد کمپلیکس کا معائنہ ایک عام عمل ہے۔

اس معاملے میں پولیس کمشنر اے۔ ستیش گنیش نے بتایا کہ آج دوپہر اے سی جے ایم روی کمار دیواکر کو ایک خط رجسٹرڈ ڈاک موصول ہوا ہے۔ ڈی سی پی ورونہ زون اس کی جانچ کر رہے ہیں۔

سول جج سینئر ڈویژن روی کمار دیواکر نے گیان واپی میں سروے سے متعلق ایک فیصلے کے دوران اپنی حفاظت کے بارے میں تشویش ظاہر کی تھی۔ اس فیصلے میں انہوں نے گیان واپی کا دوبارہ سروے کرانے کا حکم دیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ سروے تالا کھول کر کیا جائے یا تالا توڑ کر، اسے روکا نہ جائے۔