گجرات:نوپورشرما کے پوسٹرپرجوتوں کے نشانات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2022
گجرات:نوپورشرما کے پوسٹرپرجوتوں کے نشانات
گجرات:نوپورشرما کے پوسٹرپرجوتوں کے نشانات

 

 

سورت: پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ ریمارکس کرنے والی بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کے پمفلٹ سورت کی سڑک پر لگائے گئے ہیں۔ شہر کے جیلانی پل کی سڑک پر نوپور کے پوسٹر پر جوتوں کے نشانات بھی بنائے گئے ہیں۔

نوپور کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پل پر ایسے پمفلٹ کیوں اور کس نے لگوائے، فی الحال اس کا انکشاف نہیں ہو سکا ہے۔

بی جے پی کی ترجمان کے طور پر نوپور شرما نے ایک ٹی وی مباحثے میں پیغمبر اسلام پر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

اس کے بعد عالمی دبائو کے سبب بی جے پی نے انہیں 6 سال کے لیے پارٹی سے معطل کر دیا۔ بی جے پی نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔

ساتھ ہی پارٹی نے ان کے بیان سے بھی خود کو الگ کر لیا تھا۔ اس کے بعد نوپور نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرکے معافی بھی مانگ لی۔ اب سورت کے جیلانی پل کی سڑک بدھ کو اچانک نوپور شرما کے پوسٹروں سے بھری نظر آئی۔

فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ نوپور شرما کے یہ پوسٹر سڑک پر کس نے لگائے ہیں۔ اس معاملے میں کافی تگ و دو کے بعد بی جے پی نے 5 جون کو نوپور شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔

معطلی سے پہلے، بی جے پی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے ایک خط جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا – ہندوستان کی ہزاروں سالوں کی تاریخ میں ہر مذہب نے ترقی کی ہے۔ بی جے پی کسی بھی مذہب کے کسی بھی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتی ہے۔ پارٹی اس نظریے کے سخت خلاف ہے جو کسی بھی فرقے یا مذہب کی توہین کرتا ہو۔ بی جے پی ایسے کسی نظریے کا پرچار نہیں کرتی ہے۔

بی جے پی سے معطل ہونے کے بعد نوپور شرما نے اپنا بیان واپس لے لیا۔ انہوں نے کہا تھا – ٹی وی ڈیبیٹ میں میرے بھگوان کے خلاف متنازعہ الفاظ بولے جا رہے تھے جو میں برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ اس غصے میں ،میں نے قابل اعتراض بات کہی۔

میرا مقصد کسی کو تکلیف دینا نہیں تھا۔ میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں۔ نوپور شرما نے گیان واپی پر بحث کے دوران پیغمبر اسلام پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔

اس تبصرہ کے بعد ان کے خلاف مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی نوپور نے دہلی پولیس میں عصمت دری اور قتل کی دھمکیوں کی شکایت درج کرائی ہے۔ نوپور شرما کے اس بیان پر بین الاقوامی سطح پر ہنگامہ ہوا تھا۔

کویت، افغانستان سمیت کئی مسلم ممالک نے اس بیان پر اعتراض کیا۔ اسی دوران مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی نے ایک بیان جاری کر کے ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم کا الزام لگایا۔ تاہم بھارتی حکومت نے او آئی سی کے بیان کو مسترد کر دیا۔