حکومت اگنی پتھ اسکیم کو منسوخ کرے: متعدد سیاسی پارٹیوں کا مطالبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
حکومت اگنی پتھ اسکیم کو منسوخ کرے: متعدد سیاسی پارٹیوں کا مطالبہ
حکومت اگنی پتھ اسکیم کو منسوخ کرے: متعدد سیاسی پارٹیوں کا مطالبہ

 

 

نئی دہلی: مرکزکی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت میں کانگریس، جے ڈی یو اور آرجے ڈی سمیت کئی سیاسی پارٹیاں آگئی ہیں۔ کانگریس نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت سے فوج میں بھرتی کے لئے 'اگنی پتھ اسکیم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم "قومی سلامتی" اور نوجوانوں کے مفاد میں نہیں ہے

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہڈا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہم مرکزی حکومت سے اگنی پتھ اسکیم کو فوری اثر سے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھرتی سکیم نہ تو قومی سلامتی کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کے لیے محفوظ ہے۔ یہ ایک ایسی اسکیم ہے جو ہندوستانی فوج اور قوم کے لیے سازگار نہیں ہے۔

مسٹر ہڈا نے کہاکہ وزیر دفاع کی طرف سے اعلان کردہ دو سال کی نرمی امیدواروں کے لیے ناکافی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک کے نوجوانوں سے معافی مانگے کیونکہ پچھلے تین سالوں سے فوج میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی اور یہ بھرتی کیوں نہیں کی گئی۔

حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس ایم پی نے کہاکہ وزیراعظم ملک کے نوجوانوں کی امنگوں کے بارے میں کیوں نہیں سوچ رہے ہیں؟ حکومت اس سکیم کو لا کر عوام کی توجہ بے روزگاری کے مسئلے سے ہٹا رہی ہے اور اپنی ناکامی کو چھپانا چاہتی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

,انہوں نے نوجوانوں سے امن برقرار رکھنے اور عدم تشدد کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اپیل کی۔

دریں اثنا بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے اگنی پتھ اسکیم کو واپس لیں۔ جمعہ کو ایک تازہ درخواست میں انہوں نے کہا کہ حکومت اگنی پتھ اسکیم پر نظرثانی کرے اور احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو یقین دلائے کہ ان کا مستقبل اس اسکیم سے متاثر نہیں ہوگا۔

جے ڈی یو چیف راجیو رنجن سنگھ عرف للو، جو بہار کے وزیر اعلیٰ کے پرانے دوست ہیں، نے جمعہ کو ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے یہ جانکاری دی۔ مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے اعلان کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج ہو رہا ہے۔

اس پر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کو فوری طور پر اس کا جائزہ لینا چاہیے۔ اگر یہ ممکن نہیں تو نوجوانوں کو یقین دلایا جائے کہ ان کا مستقبل محفوظ رہے گا۔ دراصل، جے ڈی یو بی جے پی کے ساتھ بہار میں اقتدار میں ہے۔

سنگھ نے گزشتہ روز بھی یہی مطالبہ کیا تھا۔ تاہم، بی جے پی کا استدلال ہے کہ احتجاج پہلے سے منصوبہ بند تھا اور سیاسی طور پر محرک تھا۔

جے ڈی یو پارلیمانی بورڈ کے صدر اوپیندر کشواہا نے اس پر اتفاق نہیں کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ احتجاج بے ساختہ ہے۔ اپوزیشن جماعتیں متفقہ طور پر اس اقدام پر تنقید کر رہی ہیں۔

دریں اثنا، قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے اسکیم کی دفعات کے بارے میں اندیشہ ظاہر کیاکہ چار سال کی خدمت کے بعد پنشن کے فوائد کے بغیر چھٹی دی جائے گی۔ وہ یہ بھی جاننا چاہتے تھے کہ کیا کنٹریکٹ پر ملازمت کی نئی اسکیم ذات پات کی بنیاد پر ریزرویشن کو ختم کرے گی؟

کانگریس، جس نے مختلف شہروں میں اپنے لیڈر راہول گاندھی کو ای ڈی کے ذریعہ مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاج کیا، اس موقع کو اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بھی استعمال کیا۔

بائیں بازو کی تنظیموں جیسے ایس یو سی آئی اور سی پی آئی (ایم) کے یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹ ونگ نے جاری ایجی ٹیشن کی حمایت کی، جس کے نتیجے میں عوامی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور ریل اور سڑک ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔

مرکزی حکومت کی فوج میں نئی ​​بھرتی اگنی پتھ اسکیم کے اعلان کے بعد پورے ملک میں احتجاج اور تشدد ہو رہا ہے، جہاں نوجوانوں کو مسلح افواج میں چار سال تک تینوں خدمات میں 'اگنیپتھ کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع ملے گا۔