حکومت کا کسانوں کے حق میں کھاد سبسڈی بڑھانے کا تاریخی فیصلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-05-2021
کسانوں کےلئے خوشخبری
کسانوں کےلئے خوشخبری

 

 

بی اے پی کھاد پر سبسڈی 140 فیصد بڑھائی گئی

کسانوں کو ڈی اے پی پر 500 روپئے فی بوری سے بڑھ کر اب 1200 روپئے فی بوری کی سبسڈی ملے گی

کسانوں کو ڈی اے پی کا ایک بیگ 2400 روپئے کے بجائے اب 1200 روپئے میں ملے گا

حکومت اس سبسڈی کے لئے 14775کروڑ روپئے اضافی خرچ کرے گی

ین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کسانوں کو پرانی شرحوں پر ہی کھاد ملے ۔

وزیراعظم کسانوں کی بہبود ، حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم

 نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے آج کھاد کی قیمتوں کے معاملے پر ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی ۔ انہیں کھاد کی قیمتوں کے معاملے پر تفصیلی جانکاری پرزنٹیشن کے ذریعہ دی گئی۔

 میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال ہوا کہ بین الاقوامی سطح پر فاس فورک ایسڈ، امونیا وغیرہ کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود کسانوں کو پرانی شرحوں پر ہی کھاد ملنی چاہئے۔

 ڈی اے پی کھاد کے لئے سبسڈی 500 روپئے فی بیگ سے ، 140 فیصد بڑھا کر 1200 روپئے فی بیگ ، کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا گیا۔ اس طرح ڈی اے پی کی بین الاقوامی بازار قیمتوں میں اضافے کے باوجود اسے 1200 روپئے کی پرانی قیمت پر ہی فروخت کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ساتھ ہی قیمتوں میں اضافے کا پورا بوجھ مرکزی حکومت نے برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی بوری سبسڈی کی رقم کبھی بھی ایک بار میں اتنی نہیں بڑھائی گئی ہے۔

 پچھلے سال ڈی اے پی کی حقیقی قیمت 1700 روپئے فی بوری تھی جس میں مرکزی حکومت 500 روپئے فی بیگ کی سبسڈی دے رہی تھی۔ اس لئے کمپنیاں کسانوں کو 1200 روپئے فی بوری کے حساب سے کھاد بیچ رہی تھیں۔

حال ہی میں ڈی اے پی میں استعمال ہونے والے فاس فورک ایسڈ، امونیا وغیرہ کی بین الاقوامی قیمتیں 60 فیصد سے 70 فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔اسی وجہ سے ایک ڈی اے پی بیگ کی حقیقی قیمت اب 2400 روپئے ہے جسے کھاد کمپنیوں کے ذریعہ 500 روپئے کی سبسڈی کم کرکے 1900 روپئے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ آج کے فیصلے سے کسانوں کو 1200 روپئے میں ہی ڈی اے پی کا بیگ ملتارہے گا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی بہبود کے لئے پرعزم ہے اور یہ یقینی بنانے کے لئے سبھی کوشش کرے گی کہ کسانوں کو قیمتوں میں اضافے کے منفی اثرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مرکزی حکومت ہر سال کیمیائی کھادوں کی سبسڈی پر تقریباً 80 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرتی ہے۔ ڈی اے پی میں سبسڈی بڑھانے کے ساتھ ہی خریف سیشن میں بھارتی حکومت 14775 کروڑ روپئے اضافی خرچ کرے گی۔ اکشے ترتیہ کے دن پی ایم -کسان کے تحت کسانوں کے کھاتوں میں 20667 کروڑ روپئے کی رقم براہ راست منتقل کرنے کے بعد ، کسانوں کے حق میں یہ دوسرا بڑا فیصلہ ہے۔