آسام :سرکاری مدرسوں کوتبدیل کیا جانے لگا اسکول میں

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2021
آسام کے سرکاری مدرسوں کوتبدیل کیا جانے لگا اسکول میں
آسام کے سرکاری مدرسوں کوتبدیل کیا جانے لگا اسکول میں

 

 

دولت رحمان / گوہاٹی

آسام حکومت نے سرکاری مدارس کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کرنے کا عمل شروع کیا ہے جس کا مقصد طلباء کو جدید تعلیم فراہم کرنا ہے۔

ریاستی محکمہ تعلیم کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن آسام اور آسام کونسل آف ہائر سیکنڈری ایجوکیشن نے تمام سرکاری مدارس کو حکومت کے اس اقدام سے آگاہ کیا ہے۔

دونوں ریاستی تعلیمی بورڈوں نے اپنے مدرسوں کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کرنے کے لیے ایسے مدرسوں کے سربراہوں سے رضامندی مانگی ہے۔ یہ مدارس اب ایس ای بی اے اوراے ایچ ایس ای سی سے منسلک ہوںگے۔

آسام اسمبلی نے گذشتہ سال ایک قانون منظور کیا تھا جس میں سرکاری امداد یافتہ مدارس کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کیا گیا تھا۔ قانون کی شق کے مطابق ، حکومت کے زیر انتظام مدارس میں پڑھائے جانے والے مذہبی کورس بند کر دیے جائیں گے۔

وہ اساتذہ جو اب دینیات کے سبق پڑھا تے ہیں جیسے کہ فقہ/عقائد،اب وہ عام مضامین پڑھائیں گے۔ حکومت نے پہلے ہی آسام مدرسہ بورڈ کو ختم کر دیا ہے۔ سرکاری مدرسے، پہلے آسام مدرسہ بورڈ کی نگرانی میں کام کرتے تھے۔

ایسے مدارس کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کرنے کے بعد یہ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے کنٹرول میں ہونگے۔ وہ اسٹیٹ بورڈ آف ایجوکیشن اور اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ آسام کے 2022-23 تک جدید تعلیمی نصاب پر عمل کریں گے۔

ضلع کامروپ کے بی اے ایس مدرسہ ہائیر سیکنڈری اسکول کے پرنسپل اکرم حسین نے کہا کہ ان کے اسکول کے سرکاری نام سے لفظ 'مدرسہ' ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ، "اگلے تعلیمی سال (2022-23) سے ، میرا انسٹی ٹیوٹ بی اے ایس ہائر سیکنڈری اسکول کے نام سے جانا جائے گا۔"

حسین نے کہا کہ نئے قانون کے تحت مذہبی علوم اور عربی سکھانا بند کر دیا جائے گا۔ یہاں 700 سے زائد تسلیم شدہ مدارس ہیں جن میں سے 402 کو ریاستی حکومت نے صوبائی بنایا ہے۔ ایس ای بی اے کے تحت 198 ہائی مدرسے اسکول ہیں۔ مزید 542 مدارس اے ایچ ایس ای سی سے وابستہ ہیں۔

وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے کہا کہ ان کی حکومت ٹیکس دہندگان کا پیسہ کسی بھی مذہب کے مذہبی علوم کے لیے خرچ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت طلباء کے روشن مستقبل کے لیے صرف جدید تعلیم فراہم کرے گی۔

آسام حکومت سنسکرت ٹولوں کو عام تعلیمی اداروں میں بھی تبدیل کرے گی۔