لداخ کا گمنام گاؤں ہوا روشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
جی ایچ ای نے پچھلے آٹھ سالوں میں لداخ کے 100 سے زائد دیہاتی علاقوں کو بجلی فراہم کی ہے
جی ایچ ای نے پچھلے آٹھ سالوں میں لداخ کے 100 سے زائد دیہاتی علاقوں کو بجلی فراہم کی ہے

 

 گلوبل ہمالین ایکسپدیشن جی ایچ ای نے حال ہی میں لداخ میں واقع ایک گمنام سے گاؤں ڈنگٹی تک بجلی پہنچائی ہے۔ ڈنگٹی بھارت اور چین کے مابین لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب نیوما ڈیمچوک سرکٹ پر ہے - 1962 میں تبت کے متعدد خاندان لداخ ہجرت کر کے ڈنگٹی میں آباد ہوگئے تھے۔ یہ تبتی پشیمینا بکریوں کے ملک ہوتے ہیں اور ان کی معاش کا واحد ذریعہ عمدہ معیار کے پشمینہ اون کی فروخت ہے۔ یہ لوگ کئی دہائیوں سے چین کے ساتھ ہندوستانی سرحد کی حفاظت کر رہے ہیں۔

تاہم گاؤں کو کبھی بجلی نہیں دی گئی اور گاؤں کے لوگ 1962 سے اندھیرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اسی طرح گاؤں میں صرف تین بیت الخلاء ہیں جو کہ گاؤں کی آبادی کے لحاظ سے ناکافی ہے- غرض اس گاؤں کو ہر محاذ پر مزید جامع ترقی کی ضرورت ہے- فروری 2021 کی رات کو ایک اہم پیشرفت ہوئی۔ جی ایچ ای کے انجینئرز کی ایک ٹیم نے اس گاؤں کے 51 گھرانوں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے منفی 25 ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت میں تین دن گزارے۔

جی ایچ ای نے پچھلے آٹھ سالوں میں لداخ کے 100 سے زائد دیہاتی علاقوں کو بجلی فراہم کی ہے جس میں شمسی بجلی کے آلات کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت مختلف حامیوں کی کوششوں کے ذریعے کیا گیا تھا۔ ڈونگٹی میں ہر گھر کو سولر نینو گرڈ ملا ہے جس میں تین ایل ای ڈی لائٹس اور دو ایل ای ڈی بیٹن کے ساتھ یو ایس بی چارجنگ کی سہولیات بھی شامل ہیں۔ اب گاؤں میں مجموعی طور پر 8.6 کلو واٹ سیٹ اپ ہے۔ اس میں 10 سولر ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹسن بھی شامل ہیں۔

جی ایچ ای ٹیم میں لداخ کی دو خواتین انجینئر بھی شامل تھیں جنھیں کمپنی نے تربیت دی ہے۔ یہ انجینئر گذشتہ پانچ سالوں میں 50 سے زیادہ دیہاتوں کو بجلی فراہم کرنے میں معاون رہے ہیں- ڈنگٹی گاؤں تک بجلی کی فراہمی کافی اہم ہے کیونکہ اس قدم اس سرحدی خطے میں ترقی آئے گی جس سے قومی سلامتی کو فروغ ملے گا جبکہ رہائشیوں کو جدید سہولیات بھی میسر آئیں گی اور شہری علاقوں کی طرف ہونے والی نقل مکانی کو روکا جاسکے گا۔

جی ایچ ای کے چیف آپریٹنگ آفیسر جیدیپ بنسل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ، "جی ایچ ای گذشتہ سات آٹھ سالوں سے لیہ ، کارگل اور زنگسکر کے دور دراز دیہات کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے۔ بہت سے دوسرے دور دراز علاقوں میں بھی ترقی پہنچ رہی ہے۔ ڈونگٹی جیسے دیہات جو اب تک ڈیزل جنریٹر استعمال کررہے تھے، پر بھی توجہ دینا ضروری ہو گیا تھا۔ ہمارے سی ایس آر شراکت داروں اور لداخ کی انتظامیہ کے تعاون کی بدولت اب انہیں بھی صاف بجلی تک رسائی مل چکی ہے۔