گھریلوتشدد کے بارے میں بیداری کے لئے فری لیگل ہیلپ کیمپ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
گھریلوتشدد کے بارے میں بیداری کے لئے فری لیگل ہیلپ کیمپ
گھریلوتشدد کے بارے میں بیداری کے لئے فری لیگل ہیلپ کیمپ

 

 

نئی دہلی: خواتین کے لیے کام کرنے والی دہلی کی ایک این جی او آوازخواتین کی جانب سے آج شاہین پبلک اسکول، شاہین باغ میں ایک مفت قانونی مدد کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ کیمپ میں 250 سے زائد خواتین نے شرکت کی، جنھیں گھریلو تشدد ایکٹ کے بارے میں مشاورت فراہم کی گئی۔

کیمپ کا انعقاد سوشل پرائیڈ ویلفیئر سوسائٹی کے تعاون سے کیا گیا۔ دونوں این جی اوز نے میدان میں وسیع کام کیا ہے اور معاشرے میں مثبت تبدیلی کی شاندار کہانیاں ہیں۔ کیمپ کا مقصد متاثرہ خواتین کی مدد کے لیے آگے آنا اور گھریلو تشدد کی اطلاع دینے کے بارے میں حساس بنانا تھا۔

awaz

قانونی ماہرین کی ایک ٹیم نے موجود خواتین کو گھریلو تشدد ایکٹ کے بارے میں آگاہی دی اور قانونی کاروائی کے بارے میں بتایا۔ سپریم کورٹ کی سینئر ایڈوکیٹ سندھیا بجاج، ایڈوکیٹ مومن احمد اور ایڈوکیٹ سنائے دت نے بھی خواتین سے بات چیت کی اور انہیں ذاتی قانونی مشورہ دیا۔

گھریلو تشدد سے متاثرہ افراد کی قانونی مدد اور بحالی کے لیے سستی وسائل اور راستے کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئیں۔ قانونی ماہرین نے خواتین سے کہا کہ گھریلو تشدد ایکٹ ان کے حق میں ہے اور انہیں پولیس کی طرف سے کسی قسم کا معاندانہ رویہ برداشت نہیں کرنا چاہیے۔

خواتین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے آگاہ رہیں، کیونکہ ان کا قانونی کاروائی یا کیس کی سمت پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ آواز خواتین نے کہا کہ 2020 میں گھریلو تشدد کے مقدمات کے اندراج میں کمی پریشان کن تھی۔

وبائی مرض نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، گھریلو تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حیران کن کمی ظاہر کرتی ہے کہ خواتین آگے نہیں آ رہی ہیں۔ اس طرح کے بحران اور باہمی تشدد کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔

معاشی عدم استحکام اور تنہائی کی وجہ سے وبائی مرض کے دوران گھریلو تشدد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً دو ماہ کے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران دہلی میں گھریلو تشدد کے سب سے زیادہ واقعات درج ہوئے۔