کشمیر:سی آر پی ایف کی مزید پانچ کمپنیاں ہوں گی تعینات

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-11-2021
کشمیر:سی آر پی ایف کی مزید پانچ کمپنیاں ہوں گی تعینات
کشمیر:سی آر پی ایف کی مزید پانچ کمپنیاں ہوں گی تعینات

 


آؤاز دی وائس، نئی دہلی

 جموں و کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر مرکزی حکومت نے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی مزید پانچ کمپنیوں کو وہاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہیں ایک ہفتے میں تعینات کر دیا جائے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ یہاں پرانے سری نگر کے بوہری کدل علاقے میں دہشت گردوں نے کشمیری پنڈت کی دکان پر سیلز مین کے طور پر کام کرنے والے ایک شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

یہ واقعہ سری نگر کے بٹ مالو علاقے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے ایک دن بعد پیش آیا ہے۔

اس واقعہ کے بعد ہی مرکزی حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے سی آر پی ایف نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں شہریوں کی حالیہ ہلاکتوں کے پیش نظر سی آر پی ایف پانچ اضافی کمپنیاں جموں و کشمیر بھیج رہی ہے۔

  اس سے قبل 25 کمپنیاں جموں و کشمیر بھیجی گئی تھیں۔ فورس نے یہ بھی بتایا کہ جموں و کشمیر میں اس سال اب تک کل 112 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں، 135 دہشت گردوں کو پکڑا گیا ہے اور دو نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

جموں و کشمیر پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ متوفی کی شناخت محمد ابراہیم خان کے طور پر کی گئی ہے، جو دہشت گردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اسے فوری طور پر قریبی اسپتال میں علاج کے لیے بھیجا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

پولیس کے مطابق متوفی کشمیری پنڈت ڈاکٹر سندیپ ماوا کی دکان میں سیلز مین کا کام کرتا تھا، یہ دکان پرانے سری نگر شہر کے جینا کدل بازار میں واقع ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر معاذ تقریباً آدھا گھنٹہ قبل شوروم سے نکلے تھے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈاکٹر ماوا دہشت گردوں کا نشانہ تھے۔ موقع پر نہ ملنے پر دہشت گرد سیلز مین کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے۔

ماوا دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ لشکر طیبہ کی ایک دہشت گرد تنظیم مزاحمتی محاذ (TRF) کے حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔