نئی دہلی/ آواز دی وائس
مرکزی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) نے ‘یونین بینک آف انڈیا’ کے ساتھ 228.06 کروڑ روپے کی مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں تاجر انیل امبانی کے بیٹے جئے انمول امبانی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی آر میں رِلائنس ہوم فنانس لمیٹڈ کا نام بھی شامل ہے۔ حکام کے مطابق اس مبینہ دھوکہ دہی سے سرکاری بینک کو تقریباً 228 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ معلومات حکام نے منگل کے روز دی۔
حکام کے مطابق، سی بی آئی نے ریلائنس ہوم فنانس لمیٹڈ، جئے انمول امبانی اور رویندر شرد سدھاکر کے خلاف، بینک (جو پہلے آندھرا بینک تھا) کی جانب سے ملی شکایت کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے۔ جئے انمول اور رویندر شرد سدھاکر آر ایچ ایف ایل میں ڈائریکٹر ہیں۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ کاروباری ضروریات کے لیے کمپنی نے بینک کی ممبئی واقع ایس سی ایف برانچ سے 450 کروڑ روپے کی کریڈٹ لِمٹ حاصل کی تھی۔ شکایت کے مطابق، بینک نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے کی شرط رکھی تھی، جس میں وقت پر ادائیگی، سود اور دیگر چارجز کی ادائیگی، سکیورٹی کی صورتحال کی بروقت معلومات، ضروری دستاویزات جمع کرانا اور فروخت کی مکمل رقم بینک اکاؤنٹ کے ذریعے منتقل کرنا شامل تھا۔ حکام نے بتایا کہ کمپنی بینک کو اقساط کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے 30 ستمبر 2019 کو اس اکاؤنٹ کو نان پرفارمنگ ایسٹ قرار دے دیا گیا۔
رِلائنس میں جئے انمول امبانی کی انٹری
انیل امبانی کے بیٹے جئے انمول امبانی کی ابتدائی تعلیم ممبئی کے جان کونن اسکول میں ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے وارِوک بزنس اسکول سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ معلومات کے مطابق، جئے انمول امبانی کے پروفیشنل سفر کی شروعات 18 سال کی عمر میں ہوئی۔ انہوں نے رِلائنس میوچول فنڈ میں انٹرن شپ کی۔ اس کے بعد 2014 میں انہوں نے کمپنی باقاعدہ طور پر جوائن کرلی اور ریلائنس گروپ کے ساتھ کام شروع کیا۔
سال 2017 میں انہیں رِلائنس کیپیٹل کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنایا گیا۔ اپریل 2018 میں انہوں نے رِلائنس نِپون اور رِلائنس ہوم کو بھی جوائن کر لیا۔