مراد آباد: ہندوواہنی نے شادی پرلگائی روک ، مقدمہ درج

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 21-04-2022
مراد آباد: ہندوواہنی نے شادی پرلگائی روک ، مقدمہ درج
مراد آباد: ہندوواہنی نے شادی پرلگائی روک ، مقدمہ درج

 

 

آواز دی وائس، مراد آباد

ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں 'ہندو یووا واہنی' کے کارکنوں نے منگل کو ایک بین المذاہب جوڑے کو ضلعی عدالت میں اپنی شادی رجسٹر کرانے سے زبردستی روک دیا۔ جس کے ٹھیک ایک دن بعد پولس نے شادی کرنے والے شخص کے خلاف تبدیلی مذہب مخالف قانون کا مقدمہ درج کیا ہے۔

 مرادآباد کے ڈپٹی ایس پی ساگر جین نے کہا کہ ہم نے شادی کرنے والے شخص کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 363 (اغوا کرنا)، 366 (عورت کو اغوا کرنا، اسے شادی کرنے پر مجبور کرنا)  قانون کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

نیزاسےیوپی پریوینشن آف غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ 2021 کی دفعہ 3-5 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس نےکہا کہ جب تک ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں،اس وقت تک ملزم کو اس کے اہل خانہ کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے جب کہ خاتون کو بھی اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ہم اپنی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مناسب قانونی کارروائی کریں گے۔

 پیرکوہندو یووا واہنی کے ارکان نے مرادآباد کلکٹریٹ کے باہر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دو لوگوں کو زبردستی اپنی شادی رجسٹر کرنے سے روک دیا۔ اس نے اس سے شادی شدہ شخص پر لو جہاد کرنے کا الزام لگایا اور کلکٹریٹ کے احاطے کے باہر 'جے شری رام' کے نعرے لگائے۔

جین کی جانب سے بتایا گیا کہ دونوں لوگ عدالت میں اپنی شادی رجسٹر کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔ دونوں کا تعلق مختلف مذاہب سےتھا۔ خاتون کے گھر والوں نے لدھیانہ میں اس کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

 مرادآباد پولیس نے بتایا کہ ملزم کٹھار علاقہ کا رہنے والا ہے اور لدھیانہ میں خاتون کے گھر کے قریب ایک دکان میں کام کرتا تھا۔ اسی وقت مرادآباد سول پولس اسٹیشن کے انچارج رویندر پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ وہ دونوں ریلشن شپ میں تھے۔