کورٹ کی پھٹکار کے بعد، دھرم سنسد کے خلاف ایف آئی آر

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 08-05-2022
کورٹ کی پھٹکار کے بعد، دھرم سنسد کے خلاف ایف آئی آر
کورٹ کی پھٹکار کے بعد، دھرم سنسد کے خلاف ایف آئی آر

 

 

نئی دہلی: دہلی کی دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں سپریم کورٹ کی پھٹکار کا اثر ہوا ہے۔

دہلی پولیس نے نفرت انگیز تقریر پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ دہلی پولیس نے ایک نیا حلف نامہ داخل کرکے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے۔

دہلی پولیس نے نئے حلف نامے میں کہا ہے کہ اس نے مواد کی جانچ کے بعد ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس معاملے میں قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔

شکایت کے تمام لنکس اور عوامی ڈومین میں دستیاب دیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا، اور یوٹیوب پر ایک ویڈیو ملی۔

مواد کی تصدیق کے بعد، 4 مئی کو اوکھلا انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153، 295اے، 298 اور 34 کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

آپ کو بتا دیں، اس سے قبل دہلی پولیس نے اپنے پہلے حلف نامے میں کہا تھا کہ ثبوت اور مواد کی جانچ کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تقریر میں کسی خاص کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز تقریر نہیں تھی۔ اور جو لوگ وہاں جمع تھے وہ اپنی برادری کی اخلاقیات کو بچانے کے مقصد سے آئے تھے۔

پولیس نے کہا تھا کہ ایسے الفاظ کا استعمال نہیں کیا گیا، جسے مسلمانوں کی نسل کشی کی کھلی دعوت سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو پھٹکار لگائی تھی اور بہتر حلف نامہ داخل کرنے کو کہا تھا۔ اب اس معاملے کی سماعت 9 مئی کو ہونی ہے۔