دہلی دنگے: فیس بک حکام کی امن کمیٹی کے سامنے پیشی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-11-2021
فیس بک حکام اسمبلی کی امن کمیٹی کے سامنے ہوئے حاضر
فیس بک حکام اسمبلی کی امن کمیٹی کے سامنے ہوئے حاضر

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

فیس بک حکام اسمبلی کی امن کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات پر جمعرات کو فیس بک کے اہلکار اسمبلی کی امن کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا نے فیس بک کے عہدیداروں سے بات چیت کی۔اس کے علاوہ فسادات سے ایک ماہ قبل اور فسادات کے دو ماہ بعد فیس بک پر پوسٹ کیے گئے مواد پر صارفین کی رپورٹس (شکایات) کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسمبلی کی پیس اینڈ ہارمنی کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا نے فیس بک انڈیا (میٹا پلیٹ فارمز) کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر شیو ناتھ ٹھکرال سے درخواست کی سماعت کے بعد ریکارڈ پیش کرنے کو کہا۔چڈھا نے فیس بک کے ایک ایگزیکٹو سے کمپنی کے تنظیمی ڈھانچے، شکایات کے ازالے کے نظام، کمیونٹی کے معیارات اور نفرت انگیز پوسٹس کی تعریف کے بارے میں بھی مشورہ کیا۔ کچھ برے لوگوں کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

ٹھکرال نے کہا کہ فیس بک قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں ہے لیکن ضرورت پڑنے پر وہ ایسی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ جب حقیقی دنیا میں واقعات ہوتے ہیں تو وہ ہمارے اسٹیج پر بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ ہم اپنے پلیٹ فارم پر نفرت پھیلانا نہیں چاہتے۔ کچھ برے لوگ ہیں جن کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے۔

 ٹھکرال نے کہا کہ فیس بک کے پاس مواد کے انتظام پر کام کرنے کے لیے 40,000 افراد ہیں جن میں سے 15,000 لوگ مواد میں ترمیم کرتے ہیں۔ کمیونٹی کے معیارات کے خلاف پائے جانے والے مواد کو فوری طور پر پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ واضح کریں کہ کمیٹی نے فیس بک انڈیا کو جھوٹے، اشتعال انگیز اور بدنیتی پر مبنی پیغامات کو روکنے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے کردار پر غور کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔