گرمی کا قہر جاری،جانیے کب ہوگی بارش؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2022
گرمی کا قہر جاری،جانیے کب ہوگی بارش؟
گرمی کا قہر جاری،جانیے کب ہوگی بارش؟

 

 

نئی دہلی. راجدھانی دہلی سمیت ملک کے بڑے حصوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ شمالی ہندوستان میں پہاڑوں سے لے کر میدانی علاقوں تک اور وسطی ہندوستان میں گرمی کی لہر کی وجہ سے حالات مزید خراب ہیں۔

دہلی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں چلچلاتی گرمی کو لے کر محکمہ موسمیات کی جانب سے 'اورنج الرٹ' جاری کیا گیا ہے۔

انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہریانہ، پنجاب، دہلی، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش اور راجستھان کے کچھ حصوں میں گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔

 

محکمہ موسمیات کے مطابق فعال ویسٹرن ڈسٹربنس کے باعث 11 جون سے کچھ راحت ملے گی۔

 

آئی ایم ڈی کے سینئر سائنسدان آر کے جینامنی نے کہا کہ دہلی میں اورنج الرٹ کے ساتھ ساتھ ہریانہ، پنجاب، دہلی، یوپی اور مدھیہ پردیش، راجستھان کے کچھ حصوں میں 4 جون سے شدید گرمی کی لہر جاری ہے۔ درجہ حرارت 44°-47° کے درمیان رہتا ہے، جو مزید دو دن تک رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ احتیاط کے ساتھ باہر نکلیں کیونکہ گرمی پڑ رہی ہے۔

اسکائی میٹ ویدر کے مطابق، آج بھی سورج دہلی این سی آر، پنجاب، اتراکھنڈ، مغربی راجستھان، ہریانہ، اتر پردیش، مشرقی مدھیہ پردیش، ودربھ اور جھارکھنڈ کے مختلف حصوں میں آگ اور گرمی کی بارش کرے گا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب، اتراکھنڈ، مغربی راجستھان، ہریانہ، اتر پردیش، مشرقی مدھیہ پردیش، ودربھ اور جھارکھنڈ کے بڑے حصوں میں گرمی کی لہر برقرار ہے۔

دہلی این سی آر کے کچھ علاقوں میں پارہ 45 ڈگری کو پار کر رہا ہے، اس لیے محکمہ موسمیات نے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ گھروں سے صرف ضرورت کے وقت ہی نکلیں اور اگر نکلیں تو گرمی سے بچاؤ کے انتظامات کے ساتھ۔ آئی ایم ڈی کے سائنسدان آر کے جینامنی نے کہا ہے کہ دہلی میں اگلے چند دنوں تک زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44 سے 46 ڈگری کے درمیان رہے گا۔

ہفتہ اور اتوار کو ایک نئی ویسٹرن ڈسٹربنس سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔ادھر ہماچل میں ہیٹ ویو الرٹ جاری ہوا ہے۔

ہماچل پردیش میں، اونا، منڈی، کانگڑا، ہمیر پور، بلاس پور، سرمور اور سولن میں 8 اور 9 جون کو گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

دو روز تک بعض مقامات پر بارش کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے 10 اور 11 جون کو لاہول سپتی، اونا، ہمیر پور، سولن اور سرمور کو چھوڑ کر تمام اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ بعض مقامات پر بارش کا امکان ہے۔

پنجاب میں بدھ کو موسم پھر سے خراب ہوگا اور درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا۔ موسمیات کے مرکز چندی گڑھ کے مطابق گرمی کی لہر برقرار رہے گی اور گرم ہواؤں کے باعث پارہ اوراوپرچڑھے گا۔

آئندہ پانچ روز تک لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا اور درجہ حرارت میں کمی کا امکان نہیں۔ جب کہ اتراکھنڈ میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی ریاست میں موسم خشک رہے گا۔ تیز دھوپ کے ساتھ گرمی کی لہر جاری رہنے کا امکان ہے۔

دریں اثنا، ہندوستانی محکمہ موسمیات نے ملک کے کئی حصوں میں بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے منگل کے روز پیش گوئی کی ہے کہ اگلے 5 دنوں کے دوران شمال مشرقی ہندوستان، ذیلی ہمالیائی مغربی بنگال اور سکم کے الگ تھلگ حصوں میں بھاری بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔

اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 3 دنوں کے دوران شمال مغربی، وسطٰی اور ملحقہ مشرقی ہندوستان کے الگ تھلگ حصوں میں گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔

محکمہ موسمیات نے اپنی تازہ ترین تازہ کاری میں کہا ہے کہ تمل ناڈو میں بارش ہوسکتی ہے۔ بدھ کے روز، جنوبی اندرونی کرناٹک میں 9 اور 11 جون کے دوران ساحلی کرناٹک اور کیرالہ اور مہاراشٹر میں اگلے چند دنوں کے دوران بھاری بارش کا امکان ہے۔

اگلے 5 دنوں کے دوران کرناٹک، کیرالہ اور لکشدیپ میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے اگلے 5 دنوں کے دوران آندھرا پردیش اور یانم اور تمل ناڈو، پڈوچیری، کرائیکل اور تلنگانہ کے الگ تھلگ حصوں میں بکھری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اگلے چند دنوں تک اروناچل پردیش، آسام، میگھالیہ میں شدید بارش کا امکان ہے۔

سکم میں 08 سے 11 جون کے دوران اور ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں 9 سے 11 جون کے دوران شدید بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے آسام اور میگھالیہ میں 9 سے 11 جون تک انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

مغربی وسطیٰ بنگال کی خلیج میں مانسون مزید آگے بڑھ رہا ہے۔ ملک میں مانسون کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جنوب مغربی مانسون تمل ناڈو، پڈوچیری اور کرائیکل، جنوب مغربی اور مغربی وسطی خلیج بنگال کے کچھ مزید حصوں میں آگے بڑھ گیا ہے۔