شیوسینا کے انتخابی نشان پر الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ نہ کرے: سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
شیوسینا کے انتخابی نشان پر الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ نہ کرے: سپریم کورٹ
شیوسینا کے انتخابی نشان پر الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ نہ کرے: سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی: ادھو ٹھاکرے دھڑے کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ فی الحال انتخابی نشان پر کوئی فیصلہ نہیں کرے گا۔ ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہ کرے۔ تمام فریق حلف نامہ داخل کر سکتے ہیں۔

ای سی میں 8 اگست کو جواب داخل کیا جانا ہے۔ اگر فریقین جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگتے ہیں تو الیکشن کمیشن دینے پر غور کر سکتا ہے۔ اب سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت 8 اگست کو کرے گا۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے شنڈے گروپ سے پوچھا کہ اگر آپ منتخب ہونے کے بعد سیاسی جماعت کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہے ہیں تو کیا یہ جمہوریت کے لیے خطرہ نہیں ہے؟

اس کے جواب میں شندے دھڑے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے کہا کہ نہیں، میں ایسا نہیں کہہ رہا ہوں۔ ہم نے سیاسی جماعت نہیں چھوڑی۔

عدالت نے یہ سوال اس وقت پوچھا جب ایڈوکیٹ سالوے نے سماعت کے دوران کہا کہ اگر کوئی بدعنوانی کے ذریعہ ایوان میں منتخب ہوتا ہے اور اس کے ذریعہ کی گئی کاروائی قانونی ہے جب تک کہ اسے نااہل قرار نہیں دیا جاتا ہے۔ جب تک ان کے انتخابات منسوخ نہیں ہوتے، تمام کاروائی قانونی ہے۔

انحراف مخالف قانون اختلاف رائے مخالف قانون ہے۔ یہاں ایک ایسا معاملہ ہے جہاں انحراف اینٹی ڈیفیکشن نہیں ہے۔ انہوں نے کوئی پارٹی نہیں چھوڑی۔ نااہلی تب آتی ہے جب آپ کسی ہدایت کے خلاف ووٹ دیتے ہیں یا پارٹی چھوڑ دیتے ہیں۔