کوروناکے سایے میں عید،خریداروں میں غم،دکانداروں میں ماتم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-05-2021
عیدپربھی بازارمیں پھیلاہے سناٹا
عیدپربھی بازارمیں پھیلاہے سناٹا

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

رمضان ختم ہونےکوہے۔عید دروازے پر کھڑی ہے لیکن لاک ڈاؤن اورکورونا کے سبب عیدالفطر کی تیاریاں نہیں ہورہی ہیں اور ایسے وقت میں عیدہوبھی تو کیسے جب بڑی تعداد میں لوگ بیمارہیں،اسپتالوں میں داخل ہیں اور کئی گھروں میں ماتم پھیلاہواہے۔ جب دل میں خوشی نہ ہوتوعیدکیسی؟ نئے کپڑے کیااور ذائقہ دار پکوانوں کا کیا لطف؟ ویسے ہی مسجدوں میں بھیڑجمع نہیں ہوسکتی،نہ توکسی کے گھرجاسکتے ہیں اور نہ ہی کسی کو گھر بلاسکتے ہیں،پھرعیدہی کیا؟ حالانکہ اس کا اثربازارپر بھی پڑ رہاہے۔

بیشتر دکانیں لاک ڈائون کے سبب بند ہیں اور اگرمحلوں میں کچھ دکانیں کھلی ہیں تو گاہک نہیں ہیں۔ کروڑوں روپے کا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔تاجر خسارے میں پڑ ے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے بازار مکمل طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔ کپڑے اور چوڑیوں کی دکانیں بند ہیں۔عید کے موقع پرنئے جوتے چپل خریدے جاتے جاتے ہیں جواس بار نہیں بک رہے ہیں۔ جن دکانداروں نے سامان منگوالئے تھے،وہ ان کی بند دکانوں میں پڑا ہے۔ ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکانوں میں زیادہ مال رمضان سے قبل ہی آگئے تھے مگروہ اب نہیں کھل رہی ہیں۔ اگر کچھ تاجر دکانیں کھول رہے ہیں تو پولیس ان پرجرمانہ عائدکر رہی ہے۔

سامان پڑارہ گیا

بٹلہ ہائوس (نئی دہلی )ریڈی میڈ گارمنٹس دکاندار ارمان ، محمد ریاست سمیت دیگر دکانداروں نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آخری ہفتے کے دوران بہت زیادہ خریداری ہوتی تھی ، جس کی وجہ سے انہوں نے بہت سارا سامان منگوالیاتھا ، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے سازوسامان پڑے ہوئے ہیں۔

بٹلہ ہائوس،دہلی کا بازار،جہاں کبھی تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی

اس عید نہیں کھنکیںگی چوڑیاں

چوڑی بیچنے والے شاہد، شمیم ، رحمان اور عبدل نے بتایا کہ دکانیں بند ہونے کی وجہ سے نیا سامان دکانوں میں پڑا ہے ۔ ماہ رمضان کے دوران ان کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔ ریاض نے بتایا کہ رمضان کے ابتدائی دنوں میں کچھ کام ہوا تھامگر اب مال دکان میں بند ہے۔ ان کے بقول ، اگر انتظامیہ ،پولس کچھ نرمی دے دیتی ہیں تو پھران کی لاگت نکل آتی۔

سویوں کا بازارمتاثر

پرانی دلی میں سویاں بیچنے والے محمدلطیف کا کہنا ہے کہ عید پر کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بازار مکمل طور پر بند ہیں۔ ضروری چیزوں کے علاوہ دیگر دکانیں مکمل طور پر بند ہیں۔دکاندوں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ عید پر لاک ڈاؤن ہوگا۔ لاک ڈاؤن کے باعث تاجروں کو عید پر بڑا دھچکا لگا ہے۔ کروڑوں کا کاروبار متاثر ہواہے۔انھوں نے کہا کہ جس قدر گاہک پہلے آتے تھے ،اب نہیں آرہے ہیں۔البتہ یہی کیا کم ہے کہ وہ کچھ دھنداکرپارہے ہیں،ورنہ دوسرے کاروبارتومکمل بند ہیں۔

شاہین باغ مارکیٹ میں سناٹے کا راج

عیدسے آس تھی

ہرسال تاجر، عید کے تہوار کا بے تابی سے انتظار کرتے تھے۔ اس بارعید پر اچھے کاروبار کی توقع تھی۔ عید کے پیش نظر تاجروں نے دکانوں میں سامان پہلے ہی بھرلیا تھاکیونکہ مسلمان بھی عید کا بے تابی سے انتظار کرتے تھے اور خوب خریداری کرتے تھے۔ خوبصورت کپڑوں سے لے کر بہت سارے زیورات تک خریدے جاتے تھے۔ بہت دن پہلے سے مارکیٹ میں بہت سارے خریدار ہوتے تھے اور مارکیٹ میں جام کی صورتحال ہوتی تھی۔ رات گئے تک تاجر دکانیں کھولتے اور سامان فروخت کرتے تھے۔ اس بار کورونا نے عید کی خوشی کو دھندلا کرڈالا ہے اور کاروبارصفر ہوگیا ہے۔

کاروباری نقصان

مغربی اتر پردیش ادیوگ ویاپار منڈل کے صدر انیل گمبھیر نے کہا کہ عید پر اچھے کاروبار کی توقع کی جارہی تھی۔ تاجر پہلے سے ہی ریڈی میڈ کا سامان لے کر آئے تھے اور دکان میں بھر دیا تھا۔ سوچا کہ اچھا کاروبار ہوگا لیکن عید پر لاک ڈاؤن کے باعث کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بازار کورونا وائرس کی وجہ سے بند ہے۔صرف میرا تقریبا دس کروڑ کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔

ٹیکسٹائل کا کاروبار

ٹیکسٹائل کے تاجر مانو سچدیوا نے بتایا کہ عید کے لئے پہلے ہی کافی سامان منگوایا لیاتھا۔ عید کے تہوار پر اچھی خریداری ہوتی ہے۔ بہت دن پہلے ہی سے، بازار گلزار ہوجاتے ہیں۔ توقع کی جارہی تھی کہ اس بار عید پر اچھا کاروبار ہوگا۔ کورونا کی وجہ سے عید پر کاروبار صفر پر آ گیا ہے۔

زیورات کا کاروبار

عید پر سونے کا کاروبار بھی صفر پر آگیاہے۔ صراف انیل ورما نے بتایا کہ عید پر سونے کی تجارت صفر ہوگئی ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک چلتا ہے تو اچھے کاروبار کی توقع کی جاتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی صورتحال میں جان بچانا پہلی ترجیح ہے۔