ای ڈی نے سونیااور راہل گاندھی کو طلب کیا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 01-06-2022
ای ڈی نے سونیااور راہل گاندھی کو طلب کیا
ای ڈی نے سونیااور راہل گاندھی کو طلب کیا

 

 

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو طلب کیا ہے۔ ایجنسی نے دونوں رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ نیشنل ہیرالڈ کیس کی تحقیقات میں شامل ہوں۔

اس معاملے میں ای ڈی نے 12 اپریل 2014 کو کانگریس کے دو بڑے لیڈر پون بنسل اور ملکارجن کھڑگے کو جانچ میں شامل کیا تھا، سبرامنیم سوامی نے سونیا اور راہل کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس میں سوامی نے گاندھی خاندان پر 55 کروڑ کے غلط استعمال کا الزام لگایا تھا۔

کانگریس نے نوٹس کے معاملے پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ آمرانہ حکومت خوفزدہ ہے، اس لیے بدلہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت انتقام کے جذبے میں اندھی ہو چکی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں ای ڈی نے سونیا اور راہل کو سمن بھیجا ہے۔

سبرامنیم سوامی نے 2012 میں الزام لگایا تھا کہ کانگریس نے پارٹی فنڈز سے راہل اور سونیا کو 90 کروڑ روپے دیے تھے۔ اس کا مقصد ایسوسی ایٹ جرنلز کے 2 ہزار کروڑ کے اثاثوں کو حاصل کرنا تھا۔

اس کے لیے گاندھی خاندان نے صرف 50 لاکھ روپے کی معمولی رقم دی تھی۔ 1938 میں کانگریس پارٹی نے ایسوسی ایٹ جرنلز لمیٹڈ تشکیل دیا۔

اسی کے تحت نیشنل ہیرالڈ اخبار نکالا گیا۔ اے جے ایل پر 90 کروڑ سے زیادہ کا قرض تھا اور اسے ختم کرنے کے لیے ایک اور کمپنی بنائی گئی۔ جس کا نام ینگ انڈیا لمیٹڈ تھا۔

اس میں راہل اور سونیا کا حصہ 38-38% تھا۔اے جے ایل کے 9 کروڑ شیئر ینگ انڈیا کو دیے گئے۔

اس کے بدلے میں ینگ انڈیا اے جے ایل کی واجبات ادا کرے گا۔ تاہم زیادہ شیئر ہولڈنگ کی وجہ سے ینگ انڈیا کا مالک بن گیا۔ اے جے ایل کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے کانگریس نے 90 کروڑ کا قرض دیا ہے۔ وہ بھی بعد میں معاف کر دیا گیا۔

یکم نومبر 2012 کو سبرامنیم سوامی نے دہلی کی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا، جس میں سونیا-راہل کے علاوہ موتی لال بورا، آسکر فرنانڈس، سمن دوبے اور سیم پترودا کو ملزم بنایا گیا تھا۔ 26 جون 2014 کو میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے سونیا-راہول سمیت تمام ملزمان کے خلاف سمن جاری کیا۔

یکم اگست 2014 کو ای ڈی نے معاملے کا نوٹس لیا اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا۔ مئی 2019 میں، ای ڈی نے اس کیس سے متعلق 64 کروڑ کے اثاثوں کو ضبط کیا۔

۔ 19 دسمبر 2015 کو دہلی پٹیالہ کورٹ نے اس معاملے میں سونیا، راہول سمیت تمام ملزمان کو ضمانت دے دی۔ 9 ستمبر 2018 کو دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سونیا اور راہل کو جھٹکا دیا۔ عدالت نے محکمہ انکم ٹیکس کے نوٹس کے خلاف درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

کانگریس نے اسے سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا، لیکن 4 دسمبر 2018 کو عدالت نے کہا کہ انکم ٹیکس کی تحقیقات جاری رہے گی۔ تاہم اگلی سماعت تک کوئی حکم جاری نہیں کیا جائے گا۔