ڈی یو نے تفویض کی اردو صحافی سید عینین علی کو ڈگری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-02-2021
ڈی یو نے تفویض کی اردو صحافی سید عینین علی کو ڈگری
ڈی یو نے تفویض کی اردو صحافی سید عینین علی کو ڈگری

 

 

 نئی دہلی: آج دہلی یونیورسٹی کے 97 ویں کانوکیشن میں 1،78،719 طلبا کو آن لائن و آف لائن ڈگری دی گئیں. دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پی سی جوشی نے بتایا کہ دہلی یونیورسٹی ایسا کرنے والا ملک کا پہلا تعلیمی ادارہ بن گیا ہے۔ ملک میں کوویڈ 19 کی وبا کے سبب کانوکیشن تقریب کا انعقاد آن لائن و آف لائن دونوں سطح پر کیا گیا تھا۔ اس دوران دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے 19 پی ایچ ڈی کے طلباء کو بھی ڈگری دی گئی جس میں سید عینین علی حق نے آزاد ہندوستان میں فسادات اور دہشت پسندی سے متعلق افسانے کے موضوع پر اپنی پی ایچ ڈی ڈاکٹر کاظم کی نگرانی میں مکمل کی۔

سید عینین نے سنہ 2009 میں بطورِ صحافی اپنے سفر کا آغاز اخبار مشرق سے کیا، روزنامہ انقلاب، روزنامہ صحافت کے بعد میں نیٹورک 18 اور اب عالمی سہارا میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں. سید عینین نے 2013 میں ایم فل  مکمل کیا، اور پی ایچ ڈی کے لیے سنہ 2014 میں داخلہ لیا جبکہ اکتوبر 2019 میں انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی جمع کی تھی۔

تمام پی ایچ ڈی طلباء کو یو پی ایس سی کے چیئرمین پی کے جوشی نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ اعزاز سے نوازا ان میں سید عینین علی حق کے علاوہ عمران احمد، محمد حسین، شکیل احمد، سالم سلیم، طارق، عادل احسان، عالیہ سمیت 19 طلباء کو بھی پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی اس دوران پروفیسر ارتضی کریم، ڈین فکلٹی آف آرٹس اور صدر شعبہ اردو بھی موجود رہے۔

کانوکیشن کے دوران دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پی سی جوشی نے کہا ، "نہ صرف دہلی یونیورسٹی بلکہ تمام یونیورسٹیوں کی تاریخ میں پہلی بار ، ایک بٹن پر کلیک کرتے ہوئے ، تقریبا 1، 1،80،000 طلباء کو ان کی میل میں مختلف شعبوں میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری دی گئیں۔ یہ ہم سب کے لیے تاریخی قدم ہے۔

کانوکیشن کی تقریب میں مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال "نشنک" نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی انہوں نے طلباء کو 156 میڈلز اور 36 دیگر ایوارڈ پیش کیے. تقریب کے دوران چھ سو ڈاکٹریٹ ڈگری اور 44 ڈی ایم / ایم سی ایچ ڈگری بھی دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے تعلیم کے میدان میں نمایاں کام کیا ہے۔ نشنک نے طلباء اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی اور انہیں مستقبل میں مزید محنت کرنے کی ترغیب دی۔