نشہ کی لت اور موبائل کا بیجا استعمال نوجوان نسل کے لئے زہر: مفتی محمد ہارون ندوی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-02-2021
جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی’اصلاح معاشرہ‘مہم سے مفتی محمد ہارون ندوی کا خطاب
جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی’اصلاح معاشرہ‘مہم سے مفتی محمد ہارون ندوی کا خطاب

 

جلگاؤں

 آج نسل نو نے ایک ناگزیر ضرورت یعنی موبائل فون کا غلط استعمال شروع کردیا ہے،جس کی وجہ سے اس کے تعلیمی ریکارڈ بھی متاثر ہورہے ہیں اور بے حیائی اور بے راہ روی کوبڑی شدت سے فروغ مل رہا ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مفتی محمد ہارون ندوی صدر جمعیۃ علماء ضلع جلگاؤں و ڈائریکٹر وائرل نیوز لائیو جلگاؤں،مہاراشٹر نے جلگاؤں کے ملت ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج میں منعقدہ اجلاس’اصلاح معاشرہ اور نشہ مخالف مہم‘ میں کیا۔

مفتی محمد ہارون ندوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موبائل فون ہماری زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے جہاں بہت سارے فائدے ہیں وہیں نقصانات بھی ہیں۔ دور حاضر میں ہر عام و خاص کے پاس مختلف قیمتوں،رنگوں اور کمپنیوں کے موبائل فون دیکھنے کو ملتے ہیں، ہر کوئی موبائل فون کے بغیر اپنے کو ادھورا محسوس کرتا ہے۔لیکن اس کااستعمال اگر دانش مندی سے کیا جائے تو یہ ہماری زندگی میں بہت ساری آسانیا ں پیدا کرتا ہے،اس کے ذریعہ ہم دنیا کی ہر طرح کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں،پڑھائی میں بھی ہمیں مدد مل سکتی ہے۔اس کا صحیح استعمال ہمارے لئے مفید ثابت ہوسکتاہے۔

مفتی محمد ہارون ندوی نے کہا کہ دوسری ایجادات کی طرح اس کے بھی بہت سارے نقصانات ہیں۔ موبائل فون کے بے جا اور زیادہ استعمال سے ہماری تعلیم اور صحت پر بہت برا اثر پڑتا ہے،رات دیر تک موبائل فون استعمال کرنے سے یا تو نیند پوری نہیں ہوتی یا پھر چھٹی کرنی پڑتی ہے۔ موبائل کے زیادہ استعمال سے نظر کمزور ہوتی ہے،سفر کے دوران اس کا استعمال حادثات کا سبب بنتا ہے۔ٹیلی کام کمپنیوں کی طرف سے کم قیمت پر نیٹ اور فون کال فراہم ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کی تعلیم اور نوجوانوں کے کردار پر برا اثر پڑ رہا ہے۔

خلاصہ یہ کہ موبائل کا غلط استعمال بہت سارے عائلی اور معاشرتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔موبائل کا استعمال ضرورت کے لئے کرنا اچھا ہے،لیکن تفریح کے طور پر اس کا استعمال وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ مفتی محمد ہارون ندوی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں نشہ کی بری عادت بھی بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے، اس بری لت سے ہمارے تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہیں رہے،اداروں میں زیر تعلیم نوجوان طلبہ و طالبات فیشن اور شوق میں سگریٹ نوشی،گٹکا اور مختلف نشہ آور چیزوں کااستعمال کرنے لگتے ہیں۔جو صحت اور تعلیم کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ آپ نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ نے ہمیں علم سیکھنے کا موقع دیا ہے،ہم اس کی قدر کریں۔اور لغویات سے اپنے آپ کو بالکلیہ بچائیں،تعلیم کے اصلی مقصد کو سمجھیں،تعلیم وتربیت ہی دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضامن ہے۔

اسی موقع پرمفتی صاحب کے ہاتھوں مختلف قسم کے مقابلوں میں کامیاب ہونے والے طلبہ کو انعامات،سر ٹیفکیٹ اور تمغوں سے بھی نوازا گیا۔بہت سارے ٹیچر و اسٹاف کو بھی ان کی عمدہ کارکردگی پر اعزاز بخشا گیا۔اس شاندار اصلاح معاشرہ اجلاس میں مفتی محمدہارون ندوی نے جمعیۃعلماء کی جانب سے چلائی جارہی ”نشہ مخالف مہم“کا بھی تعارف اور جمعیۃکی خدمات کو بیان فرمایا۔

مہمان خصوصی کے طور پر پروفیسر اقبال شاہ،نثار جناب کھاٹک،عبد القیوم شاہ سر،ولساڑ گجرات سے قادری فیملی،ذاکر سر،ریاض الدین بھائی دمام سعودی،آصف قادری وغیرہ نے شرکت کی۔جبکہ ملت ہائی اسکو ل کے اساتذہ و ذمہ داران جن میں مشتاق سر،رفیق پٹویسر،فرید سر،مختار سر،تاج الدین سر،شفقت سر،جمیل قریشی سر اور خواتین کا پورا اسٹاف اور طلبہ کے سرپرست موجود تھے۔ اس پروگرام کی نظامت جمیل قریشی نے فرمائی۔مشتاق سر نے اغراض و مقاصد اور مہمانوں کا استقبال کیا۔صدر جلسہ رفیق شاہ سر کے صدارتی خطاب اور تاج الدین سر کے شکریہ کے کلمات پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔