دروپدی مرمو : ٹیچر سے صدر جمہوریہ تک کا سفر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
 دروپدی مرمو : ٹیچر سے صدر جمہوریہ تک کا سفر
دروپدی مرمو : ٹیچر سے صدر جمہوریہ تک کا سفر

 

 

آواز دی وائس :  نئی دہلی

دروپدی مرمو ملک کی پہلی قبائلی اور دوسری خاتون صدر بن گئیں ۔ اپنا سیاسی کیریئر شروع کرنے سے پہلے، دروپدی مرمو اوڈیشہ کے رائرنگ پور میں سری اروبندو انٹیگرل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر میں ٹیچر تھیں۔ ٹیچر سے صدر جمہوریہ تک کہ سفر کے دوران دروپدی مرمو کی خالہ نے کہا کہ دروپدی نے اپنی زندگی میں بہت جدوجہد کی۔

وہ میوربھنج (2000 اور 2009) کے رائرنگ پور سے بی جے پی کے ٹکٹ پر دو بار ایم ایل اے رہ چکی ہیں۔انہیں پہلی بار پانچ سال قبل اس عہدے کا اہل سمجھا گیا تھا، جب صدر پرنب مکھرجی نے راشٹرپتی بھون کی جگہ لی تھی۔

بی جے پی اور بی جے ڈی کی مخلوط حکومت میں انہیں کامرس اور ٹرانسپورٹ اور اس کے بعد ماہی گیری اور گلہ بانی کی وزارتیں ملیں۔وہ 2009 میں جیتنے میں کامیاب ہوئیں حتی کہ بی جے پی نے اس وقت سے الگ ہونے والی بی جے ڈی کا مقابلہ کیا۔

یاد رہے کہ 2015 میں دروپدی مرمو نے جھارکھنڈ کی پہلی خاتون گورنر کے طور پر حلف اٹھایا تھا

ذاتی زندگی کے جھٹکے

دروپدی مرمو کو کئی ذاتی سانحات کا سامنا کرنا پڑا۔ 2009 اور 2014 کے درمیان، اس نے اپنے شوہر، دو بیٹے، ماں اور بھائی کو کھو دیا۔

دراصل  2009 میں، ان کے ایک بیٹے کی پراسرار حالت میں موت ہوگئی تھی۔ لکشمن مرمو (25) اپنے بستر پر بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے۔ ان کے شوہر شیام چرم مرمو کا انتقال 2014 میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ تھا۔

اس کے بعد  2012 میں، دروپدی مرمو نے ایک سڑک حادثے میں اپنا دوسرا بیٹا کھو دیا۔

یاد رہے کہ  مرمو کی بیٹی اتشری مرمو ایک بینک میں کام کرتی ہے اور اس کی شادی گنیش ہیمبرم سے ہوئی ہے، جو ایک رگبی کھلاڑی ہے۔

سماجی خدمات اور سیاست

ایم ایل اے بننے سے پہلے، دروپدی مرمو نے 1997 میں انتخابات جیتنے کے بعد، رائرنگ پور نگر پنچایت میں کونسلر کے طور پر اور بی جے پی کے درج فہرست قبائل مورچہ کی نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

awazurdu

مرمو پہلی بار سنہ 2017 میں اُس وقت سرخیوں میں آئیں جب اُس برس صدارتی انتخاب سے قبل بی جے پی کے زیر غور ناموں میں ان کا نام شامل ہونے کی افواہیں پھیل گئیں۔ تب وہ ریاست جھارکھنڈ کی گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

پیدائش اور تعلیم 

مرمو کی پیدائش 20 جون سنہ 1958 کو میور بھنج ضلع کے بیداپوسی گاؤں میں ہوئی تھی۔دروپدی مرمو کا تعلق سنتھل برادری سے ہے، جو کہ ملک کے سب سے قدیم اور بڑے قبائلی گروہوں میں سے ایک ہے۔وہ اپنے گاؤں کی کونسل کے سربراہ کی بیٹی تھیں۔ انہوں نے ریاست کے دارالحکومت بھونیشور کے رام دیوی ویمن کالج میں تعلیم حاصل کی۔

awazurdu

اوڈیشہ کے سرکاری دفتر میں کلرک کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے، انہوں نے 1979-1983 تک محکمہ آبپاشی اور توانائی میں جونیئر اسسٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انہوں نے 1994-1997 کے دوران رائرنگ پور میں سری اروبندو انٹیگرل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر میں بھی پڑھایا۔

سیاسی زندگی کا آغاز

ان کا سیاسی کریئر 1997 میں اس وقت شروع ہوا جب وہ اپنے آبائی شہر کے قریب واقع شہر رائرنگ پور میں بلدیاتی انتخابات میں بطور کونسلر منتخب ہوئیں۔

بی جے پی کی رکن کے طور پر وہ سنہ 2000 اور 2009 میں رائرنگ پور کی نشست سے دو بار ریاستی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔

سنہ 2000-2004 تک وہ ریاست کی مخلوط حکومت میں وزیر رہیں، جس کی قیادت بیجو جنتا دل پارٹی کے نوین پٹنائک کر رہے تھے۔

ابتدا میں وہ کامرس اور ٹرانسپورٹ کی انچارج رہیں۔ بعد میں انہوں نے ماہی گیری اور جانوروں کی فلاح کے محکمے کے قلمدان سنبھالے۔

سنہ 2006 سے 2009 تک، دروپتی مرمو بی جے پی کے ریاستی ونگ برائے ’شیڈولڈ ٹرائبس‘ کی صدر تھیں، جن قبائلی برادریوں کو ملک کے آئین نے سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ تسلیم کیا ہے۔

پڑوسی ریاست جھارکھنڈ کی پہلی خاتون گورنر کے طور پر تعینات ہونے کے بعد انہوں نے سنہ 2015 میں فعال سیاست چھوڑ دی تھی۔

وہ اوڈیشہ کی پہلی قبائلی رہنما بھی تھیں جنھیں کسی ریاست کی گورنر کے طور پر مقرر کیا گیا اور جولائی 2021 تک چھ سال تک اس عہدے پر فائز رہیں۔