مولانا وحید الدین خان کو پدم ویبھوشن ایوارڈ ملنے پرسماجی حلقوں میں خوشی کی لہر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-11-2021
مولانا وحید الدین خان کو پدم ویبھوشن ایوارڈ ملنے پر مختلف تاثرات
مولانا وحید الدین خان کو پدم ویبھوشن ایوارڈ ملنے پر مختلف تاثرات

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

معروف اسلامی اسکالر مولانا وحید الدین خان کو پدم وبھوشن ملنے پرعلمی وسماجی حلقوں میں خوشی کی لہردوڑ گئی ہے۔اس سلسلے میں مختلف تنظیموں و اداروں کی طرف سے ردعمل سامنے آرہے ہیں۔ خودمولانا کے آبائی گاؤں بڈہریاضلع اعظم گڑھ میں خوشی کا ماحول ہے۔واضح ہوکہ 9نومبر 2021 کومولاناکوبعد ازمرگ اس عظیم شہری اعزازسے نوازاگیا۔  

نئی دہلی کی معروف تنظیم مرکز برائے امن اور روحانیت (سی پی ایس انٹرنیشنل) کی جانب سے11 نومبر 2021 کو پریس بیانیہ جاری کیا گیا ہے۔ 

سی پی ایس انٹرنیشنل کے ترجمان نےاس موقع پر کہا ہے کہ ادارے کے بانی مولانا وحید الدین خان کو دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم وبھوشن 2021 عطا کرنے پر مسرور ہیں اورحکومت ہند کے بے حد شکر گزار ہیں۔

سی پی ایس نے یہ بھی کہا کہ انتہائی عاجزی کے ساتھ ہم امن اور روحانیت کے شعبے میں ان کے تاحیات کام کے اعتراف میں یہ باوقار ایوارڈ قبول کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ مولاناوحیدالدین خاں کے صاحبزادے ڈاکٹر ثانی اثنین خان نے 9 نومبر2021 کوصدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند سے یہ ایوارڈ وصول کیا اور اپنے اہل خانہ اور دنیا بھر میں سی پی ایس کے اراکین کی جانب سے ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ نے مولانا وحیدالدین خاں کے عالمی امن اور روحانیت کے تئیں ساتھ کام کرنے والے نیزتمام پیروکاروں میں ایک نیا جوش اور جذبہ پیدا کیا ہے۔

ثانی اثنین خان نے امیدظاہر کی کہ بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی تعمیر کا کام پہلے سے زیادہ جوش وخروش اور ٹیم ورک کے ساتھ جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا وحیدالدین خان کا سپناتھاہندوستان کو روحانی سپر پاور کے طور پر دیکھنا،اس سمت میں ادارہ کام کرتا رہے گا۔

ذرائع کے مطابق مولانا کے آبائی گاوں بڈہریا میں ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب کا براہ راست ٹیلی کاسٹ دیکھنے کے لیے لوگ اپنے ٹی وی سیٹوں سے چپکے ہوئے تھے۔ ہر کوئی ان کی کامیابی کی تعریف کر رہا ہے اور لوگ فخرکا احساس کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ انہیں پدم ویبھوشن ایوارڈ دینے کا اعلان گزشتہ 25 جنوری2021 کو کیا گیا تھا۔ دریں اثناء مولانا وحید الدین خان 21 اپریل2021 کو 96 سال کی عمر میں دہلی میں انتقال کر گئے۔

 awaz

مشہور اسلامی اسکالر مولانا وحید الدین خان یکم جنوری 1925 کو اعظم گڑھ ضلع کی تحصیل نظام آباد کے گاؤں بڈھریا میں ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد فرید الدین خان زمیندار تھے۔ مولانا وحید الدین خان تین بھائیوں میں دوسرے تھے۔ بڑے بھائی عبدالعزیز خان کاروباری تھے۔ جب کہ چھوٹے بھائی عبدالمحیط خان نے بی ایچ یو میں تعلیم حاصل کی اور پولی ٹیکنیک کالج فیض آباد کے پرنسپل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔

مولانا  کی ابتدائی تعلیم ان کے گھر بڈھریا میں ہوئی۔ اس کے بعد مدرسۃ الاسلاح سرائےمیر میں داخل ہوئے۔ وہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ اصلاح معاشرہ کے کام میں لگ گئے اور رامپورو لکھنو میں کام کرتے ہوئے 1967 میں نئی دہلی منتقل ہوگئے۔

بڈھریا گاؤں میں مولانا وحید الدین خان کے مورث اعلیٰ ضیاء الدین خان کے نام سے چلنے والے اسکول کے منیجر ڈاکٹر احمد شفیع انصاری کا کہنا ہے کہ مولانا پانچ زبانیں جانتے تھے۔

انصاری کا کہنا ہے کہ مولانا 2016 میں اعظم گڑھ آئے تھے اور بڈہریا گاؤں میں واقع ضیاء الدین خان میموریل سینئر سیکنڈری اسکول کے گیسٹ ہاؤس میں رات گزاری تھی۔ ان کے استقبال کے لیے اسکول میں ایک پروگرام بھی منعقد کیا گیا تھا۔ بڈہریا گاؤں میں ان کی تمام جائیداد اور زمین اسکول کے لیے وقف ہے اور ان کی حویلی اسکول کے احاطے میں واقع ہے۔

مولانا دہلی میں اسلامی مرکز کے چیئرمین اور ماہنامہ الرسالہ کے ایڈیٹر تھے۔ وہ 1967 سے 1974 تک ہفت روزہ الجمعیۃ  کے ایڈیٹر رہے۔ مولانا کے بڑے بیٹے ڈاکٹرظفر الاسلام خان، دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ چھوٹے بیٹےڈاکٹر ثانی اثنین خان پبلی کیشن ہاؤس چلاتے ہیں۔ چھوٹی بیٹی پروفیسر فریدہ خانم جامعہ اسلامیہ میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز سے سبکدوش ہوچکی ہیں۔

انہوں نے بہت آسان ہندی میں قرآن کے نسخے نوجوانوں تک پہنچائے۔ مولانا وحید الدین ملک کی ان شخصیات میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنے گاندھیائی افکار سے ہندو اور مسلم اتحاد کے لیے کام کیا۔