دھرم سنسد: مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ظفر سریش والا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-12-2021
دھرم سنسد:  مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ظفر سریش والا
دھرم سنسد: مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ظفر سریش والا

 

 

ملک اصغر ہاشمی/ نئی دہلی

ایک دن شیر اس پر سوار لوگوں کو اپنی پیٹھ سے اٹھا کر پھینک دے گا، مسلمان ڈرے ہوئے نہیں ہیں۔ مسلمانوں کو ڈرنے کی بھی ضرورت نہیں۔ مسلمانوں کو اکسانے سے اب ہمارا اُلّو سیدھا نہیں ہو سکتا۔ کمیونٹی ان کی نیت کو سمجھتی ہے۔

ہریدوار میں منعقدہ مذاہب کی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کے بارے میں مبینہ طور پر قابل اعتراض بیانات پریہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سابق چانسلر اور مدرسہ تعلیم کی جدید کاری میں سرگرم ظفر سریش والا کا ردعمل ہے۔

اس معاملے پر آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے ظفر سریش والا نے کہاکہوہ جو کچھ (بنیاد پرست تنظیم ) کہہ رہی ہیں انہیں کہنے دیں۔ مسلمان اس سے بالکل نہیں ڈرتے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم و تربیّت کے سلسلے میں ہر روز ملک کے مختلف حصوں میں جاتا رہتا ہوں۔ میں نے اس قسم کے پروگرام 49 شہروں میں کیے ہیں۔ ہر شہر کے مسلمانوں کے علاقے میں جارہا ہوں ۔

میں تین دن سے احمد آباد کے جوہا پورہ علاقے میں ہوں۔اس سے قبل ممبئی کے محمد علی روڈ، باندرہ کے مسلم علاقوں میں گیا ۔ میں دہلی کے ذاکر نگر، جامع مسجد کے علاقے میں گیا ہوں۔ لکھنؤ کے علاقے میں بھی گئے جہاں ٹنڈے کباب ملتے ہیں۔ دو تین ماہ قبل مظفر نگر اور سہارنپور کے علاقے میں تھا۔

ظفر سریش والا نے کہاکہ ’’مسلمانوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہمیں صلاحیت، تعلیم، دیانت اور امانت کی بنیاد پر اس ملک میں اپنا مقام بنانا ہے۔ مسلمان خود روزگار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہااحمد آباد، ممبئی، دہلی اور یہاں تک کہ بنگلورو کے مسلمانوں نے اس - بنیاد پرستی - کا جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔جب سے مسلمانوں نے جواب دینا چھوڑ دیا ہے۔ ان میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ وہ پاگل ہیں۔ پہلے مسلمانوں کو بھڑکا کر اپنا اُلو سیدھا کرتا تھا۔ جب سے مسلمانوں نے جواب دینا چھوڑ دیا ہے، اس خاموشی نے انہیں دیوانہ بنا دیا ہے۔

بنیاد پرست تنظیموں کا حوالہ دیتے ہوئے سریش والا نے کہا کہ جب سے انہوں نے شیر پر سوار ہونا شروع کیا ہے۔ اس کے لیے اسے طرح طرح کی کوششیں کرنی پڑتی ہیں۔ لیکن یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ایک دن شیر انہیں پیٹھ سے اتار کر پھینک دے گا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ایسے لوگوں کو ہوا دے رہا ہے ورنہ عام ہندو خود ایسے لوگوں سے پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کئی ہندو دوستوں سے بات ہوئی ہے۔ ایسی حرکتوں سے ہر کوئی شرمندہ اور پریشان ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک دن صرف ہندو ہی اس کی جنگ لڑیں گے۔ جیسے کوئی مسلمان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہو۔ظفر سریش والا نے آواز دی وائس سے گفتگو میں کہاکہ انہیں مسلمانوں کو شکر گزار ہونا چاہیے کہ ان کی وجہ سے وہ بدل رہے ہیں۔

 جب سے تین طلاق کا معاملہ آیا ہے۔ ورکشاپ چل رہی ہے کہ طلاق کب، کیسے دی جائے۔ وہ جتنی زیادہ ایسی حرکتیں کریں گے، اتنا ہی مسلمان خود کو بدلیں گے۔