دیوبند: مولانا سید انور حسین میاں کا انتقال

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-10-2021
دیوبند: مولانا سید انور حسین میاں کا انتقال
دیوبند: مولانا سید انور حسین میاں کا انتقال

 

 

ایچ ایف خان، دیوبند

 بزرگ عالم دین و دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالقرآن کے سابق صدر مولاناسید انور حسین میاں کا انتقال ہوگیا۔ان کے انتقال سے شہر اور علاقے میں غم کا ماحول ہے۔

مولانا کے انتقال کی خبر سن کر مولانا کی رہائش گاہ پر شہر اور علاقے سے آخری دیدار کے لیے لوگوں کا ہجوم امڈ پڑا۔مولانا مرحوم علاقے کی سب سے عظیم شخصیت و استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند مولانا سید اختر حسین میاں کے بڑے صاحبزادے تھے۔

مولانا موصوف دارالعلوم دیوبند کے شعبہ حفظ سے وابستہ تھے،سال 1945میں آپکی پیدائش ہوئی تھی۔ایک مدت تک درالعلوم دیوبند میں استاد رہے۔ساتھ ہی شہر میں نکاح پڑھانے کا کام بھی کرتے تھے،جو اب ان کے بڑے بیٹے سید اطہر حسین کر رہے ہیں،مولانا مرحوم کے شاگردپوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔کمزوری اور طبیعت خراب رہنے کی وجہ سے دارالعلوم دیوبند سے سبکدوش ہوگئے تھے،لیکن قریب تین سال قبل گرجانے کے سبب مولانا کی پیر کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی،جس کے بعد گھر پر ہی رہتے تھے اور مستقل سکونت اختیار کرلی تھی۔

مولانا تقریباً 77 برس کے تھے۔ پسماندگان میں 3 لڑکے اور 2 لڑکیاں ہیں۔ بعد نمازعشاء دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کے اہم رکن ومرحوم کے چھوٹے بھائی مولانا سید انظر حسین میاں نے مدرسہ اسلامیہ اصغریہ میں نمازجنازہ پڑھائی اور ہزاروں لوگوں کی موجود گی میں نم آنکھوں سے قبرستان بلال میں سپرد خاک ہوئے۔

نماز جنازہ میں مدرسہ اسلامیہ اصغریہ کے مہتمم مولانا سید جمیل حسین،نائب مہتمم مولانا سید تجمل حسین،مفتی سید طاہر حسین،طیب میاں ایڈوکیٹ،سید عقیل حسین،سید شارق حسین،سید عارف حسین،سید شکیل حسین،مولانا شاہد،مولانا سید علی اصغر میاں،سید اظفر حسین،سید اطہر حسین،الحاج فیروز خان اور مولوی سکندر خان کے علاوہ بڑی تعداد میں شہر اور علاقے کے لوگ شریک تھے۔

مدرسہ اسلامیہ اصغریہ دیوبند کے مہتمم مولانا سید جمیل حسین نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا انور حسین جیسی شخصیت کا جدا ہو جاناعلمی دنیا کا ایک بڑا نقصان ہے۔علاقہ بھی ایک نامور اور بزرگ عالم سے محروم ہوگیا جس پر ہر کوئی رنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے انتقال سے ہمیں جو صدمہ پہنچا ہے اس کا بیان ممکن نہیں۔

اس کے علاوہ ان کے انتقال پر کئی مدارس کے ذمہ داروں،سیاسی و عوامی نمائندوں سمیت دیگر سرکردہ شخصیات نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور غمزدہ کنبہ والوں سے ملاقات کر ہمدردی کا اظہار کیا اورمرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔