پسماندہ مسلمانوں کی مٹینگ کے مطالبات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-03-2021
محاذکے اجلاس کا ایک منظر
محاذکے اجلاس کا ایک منظر

 

 

لکھنؤ: قیصرباغ میں آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذکا ایک اجلا س ہواجس میں پسماندہ مسلم برادریوں کے حقوق میں آواز بلند کی گئی۔مرکزی حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ آرٹیکل 341 (10 اگست 1950 کے صدارتی حکم کے تحت) پر سےمذہبی پابندی کو جلد سے جلد ختم کیا جائے۔ اجلاس میں متعدد اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا ، جس میں مندرجہ ذیل قراردادوں کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وسیم رضوی کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور مذہبی جذبات بھڑکانے کی سازش کرنے اور ہنگامہ آرائی کرنے کے جرم میں قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مناسب کاروائی کی جائے۔سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیاکہ اگر حکومت کاروائی نہیں کرتی ہےتوسپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہئے۔

محاذ،مرکزی اور تمام ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ تمام اقلیتی اور پسماندہ بورڈوں / کمیشنوں / اداروں (وقف بورڈ ، یونیورسٹیاں ، اقلیتوں ، پسماندہ ، شیڈیولڈ ذاتوں ، شیڈول ٹرائب کمیشن وغیرہ) میں پسماندہ طبقات کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی فراہم کریں۔ محاذ نے تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات میں آبادی کے تناسب کے مطابق پسماندہ مسلمانوں کو ٹکٹ دیں۔ سیاسی پارٹیوں سے یہ بھی مطالبہ کیاگیا کہ وہ اپنے ہاں پسماندہ مسلمانوں کو جگہ دیں۔ تمام مسلم تنظیموں / اداروں (مسلم پرسنل لا بورڈ ، جمعیت علماء ہند ، امارت شرعیہ وغیرہ) سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ آبادی کے تناسب سے پاسماندہ مسلمانوں کواپنے ہاں نمائندگی دیں۔ اجلاس کے مہمان خصوصی مختار انصاری تھے،جب کہ مہمان اعزازی شارق ادیب انصاری تھے۔دیگرشرکائ میں پرویز حنیف ، وقار احمد حواری ،مومن ضیا ، وسیم راعینی،ساجد قریشی، معروف انصاری شامل تھے۔