سبری مالامندرمیں غیربرہمن پجاری کی بحالی کا مطالبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-08-2021
سبری مالامندرمیں غیربرہمن پجاری کی بحالی کا مطالبہ
سبری مالامندرمیں غیربرہمن پجاری کی بحالی کا مطالبہ

 

 

کوچی

بی جے پی کی حلیف بھارت دھرم جن سینا (بی ڈی جے ایس) نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر برہمن برادری کے کسی فرد کو کیرالا کے مشہور سبری مالا مندر کا چیف پجاری بنایا جائے۔ بی ڈی جے ایس کے اس مطالبے کی حمایت کرنے سے پہلے بی جے پی اس کے بارے میں سنگھ پریوار تنظیموں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سبری مالا مندر میں ہیڈ پجاری کا کام ٹراونکور دیوسوم بورڈ (ٹی ڈی بی) کے ہاتھ میں ہے اور اب تک صرف برہمنوں کو ہیڈ پرجسٹ مقرر کیا گیا ہے ، جبکہ اس بورڈ کے ماتحت باقی مندروں میں لوگ آتے ہیں۔ غیر برہمن برادری کو مقرر کیا گیا ہے۔ پجاری بنا دیا گیا ہے۔ ایسے پجاریوں میں دلت برادری کے لوگ بھی شامل ہیں۔

یہ بورڈ ریاستی حکومت کے تحت آتا ہے۔ بی جے پی کی حلیف بھارت دھرم جن سینا (بی ڈی جے ایس) نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر برہمن برادری کے کسی فرد کو کیرالا کے مشہور سبری مالا مندر کا چیف پجاری بنایا جائے۔ بی ڈی جے ایس کے اس مطالبے کی حمایت کرنے سے پہلے بی جے پی اس کے بارے میں سنگھ پریوارکی تنظیموں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سبری مالا مندر میں ہیڈ پجاری کا کام ٹراونکور دیوسوم بورڈ (ٹی ڈی بی) کے ہاتھ میں ہے اور اب تک صرف برہمنوں کو ہیڈ پجاری مقرر کیا گیا ہے ، جبکہ اس بورڈ کے ماتحت باقی مندروں میں غیربرہمن پجاری بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

ایسے پجاریوں میں دلت برادری کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یہ بورڈ ریاستی حکومت کے تحت آتا ہے۔ ٹی ڈی بی کی طرف سے سبری مالا مندر میں چیف پجاری کے عہدے پر تقرری کا اشتہار جاری کیا گیا۔ لیکن کچھ غیر برہمن پجاریوں نے اس معاملے میں کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ غیر برہمن پجاریوں کو ہیڈ پجاری مقرر کیا جائے۔

اس حوالے سے بورڈ کے چیئرمین این۔ واسو کا کہنا ہے کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اسے قبول کریں گے۔ عدالت نے بورڈ سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر اپنی رائے دے۔ اس معاملے میں اگلی سماعت جلد ہونے کا امکان ہے۔ بی ڈی جے ایس کا یہ مطالبہ بہت پرانا ہے۔

اس کے ریاستی صدر تشار ویلاپلی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کیرالا کے بہت سے مندروں میں برہمن پجاری نہیں ہیں اور ہندو برادری کے مختلف طبقات پوجا کا کام کرتے ہیں۔ اب سبری مالا مندر میں پجاری کا عہدہ بھی ہندو برادری کے تمام طبقات کے لیے کھول دیا جانا چاہیے۔

ویلپلی نے اس معاملے میں سپریم کورٹ کے 2002 کے فیصلے کا حوالہ دیا جس میں عدالت نے کہا تھا کہ اس بات کا کوئی جواز نہیں ہے کہ صرف برہمن کو ہی مندر میں پوجا کی اجازت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریاستی حکومت غیر برہمن پجاریوں کو بھی اس معاملے میں سبری مالا میں پوجا کرنے کی اجازت دے گی۔

بی جے پی کے ریاستی صدر کے. سریندران کا کہنا ہے کہ پارٹی اس خیال کے خلاف نہیں ہے بلکہ مختلف تنظیموں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تقریبا سو سال پہلے دلتوں اور پسماندہ افراد کو مندروں میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن 1936 میں ، 1924 میں دلتوں اور پسماندہ افراد کو مندروں میں جانے کا موقع ملا۔

سال 2018 میں ، ٹراونکور دیوسوم بورڈ (ٹی ڈی بی) نے ایک اہم فیصلہ لیا ، جس کے تحت مندروں میں دلت برادری کے پانچ افراد کو پجاری بنایا گیا۔ سماجی ناانصافی اور امتیازی سلوک کو دور کرنے کے لیے پہلے اصلاحات کی گئی تھیں ، جب 1970 میں او بی سی کمیونٹی کے 10 افراد کو پادری مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن پھر برہمن برادری نے اس کی سخت مخالفت کی۔ بعد میں ، سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ، 1993 میں ، او بی سی کمیونٹی کے پجاریوں کو مندروں میں پوجا کی اجازت دی گئی۔