دہلی:جامع مسجد کے گنبد کی مرمت کے لیےوقف بورڈ آگے آیا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 01-06-2022
 دہلی:جامع مسجد کے گنبد کی مرمت کے لیےوقف بورڈ آگے آیا
دہلی:جامع مسجد کے گنبد کی مرمت کے لیےوقف بورڈ آگے آیا

 

 

نئی دہلی: دو دن قبل تیز آندھی اور بارش سے دہلی کی تاریخی شاہی جامع مسجد کو ہوئے نقصان کی تلافی کے لیے دہلی وقف بورڈ آگے آیا ہے۔

طوفان میں مسجد کے مرکزی گنبد کو بری طرح نقصان پہنچا۔ اس کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ ماہرین کی نگرانی میں مرمت کا کام شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔

ماہرین کی ایک ٹیم ایک تفصیلی سروے کرے گی اور سائٹ پر بحالی کا جائزہ لے گی۔ اس کے تحت نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچر ہیریٹیج اور دہلی وقف بورڈ کے عہدیداروں کی ایک ٹیم نے بدھ کو نماز ظہر کے بعد جامع مسجد کا دورہ کیا۔

اس دوران نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کے ساتھ، نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچر ہیریٹیج کے ڈائریکٹر بھی موجود تھے۔

جامع مسجد میں ہوئے حادثہ کے بارے میں وقف بورڈ کے چیئرمین کو مطلع کرنے کے بعد ہی کاروائی شروع ہوئی ہے۔

awaz

جامع مسجد کے شاہی امام کے مطابق دو روز قبل تیز آندھی اور بارش کے باعث کمپلیکس کی کئی بڑی چٹانیں اپنی جگہ سے گر گئیں اور بڑے گنبد کا کئی ٹن کا ٹاور تین حصوں میں تقسیم ہوگیا۔

اس کے دو حصے گر گئے۔ ایک حصہ ابھی تک گنبد پر جھول رہا ہے۔ کسی بھی وقت گرنے کا امکان ہے۔ ایسے میں اسے فوری طور پر ترجیحی بنیادوں پر ہٹانے اور مرمت کرنے کی ضرورت ہے۔

شاہی امام سے اتفاق کرتے ہوئے وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا، ’’کام ترجیحی بنیادوں پر جلد مکمل کیا جائے گا۔ مسجد کے وسط میں واقع بڑے گنبد کے برج کا ایک حصہ ٹوٹ کر زمین پر گر گیا ہے۔

کئی مقامات پر گنبد کے اوپر لوہے کی سلاخیں نصب کی گئی تھیں جس کے دو حصے زمین پر گر چکے ہیں۔ جس سے خودکار ٹاورز کو نقصان پہنچا ہے۔

حیرت انگیز طور پر تاریخی شاہی مسجد کے گنبد پر موجود برج سونے سمیت کئی قیمتی دھاتوں سے بنا ہے۔ پرزے گنبد سے منسلک لوہے کی سلاخ پر لگائے گئے ہیں۔

ان ٹاورز پر گنبد نصب کرنے کا کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ گنبد کے گرد پیڑوں کو باندھا جا رہا ہے۔ بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد کو واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد انجینئروں کی ٹیم کی مدد سے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا گیا۔

اس کی بنیاد پر دہلی وقف بورڈ کے چئرمین نے ماہرین کی ٹیم کے ساتھ مسجد پہنچ کر ذاتی طور پر اس کا معائنہ کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جامع مسجد کافی عرصے سے خستہ حال ہے۔ حالیہ دنوں میں کئی بڑے پتھر اپنی جگہ سے ہٹ چکے ہیں۔ ان میں سے کچھ صحن میں گرے ہیں۔

اس کے پیش نظر شاہی امام سید احمد بخاری نے حال ہی میں محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے حکومت ہند کو ایک خط لکھا ہے۔

کئی ارکان پارلیمنٹ نے جامع مسجد کی بحالی کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھایا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچر ہیریٹیج کو پوری جامع مسجد کی تزئین و آرائش کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ اس پر 50 کروڑ روپے اور تین سال لگیں گے۔

وقف بورڈ کے عہدیداروں کے مطابق اس پراجکٹ پر جلد عمل آوری شروع ہوجائے گی۔ وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد، سماجی کارکن حافظ جاوید اور شاہی امام نے جلد کام شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔