دلی دنگے،منصوبہ بند تھے:دہلی ہائی کورٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-09-2021
دلی دنگے،منصوبہ بند تھے:دہلی ہائی کورٹ
دلی دنگے،منصوبہ بند تھے:دہلی ہائی کورٹ

 

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو کہا کہ قومی دارالحکومت میں 2020 میں ہونے والے فسادات پہلے سے طے شدہ تھے۔ کسی بھی واقعے کے بعد یہاں تشدد اچانک نہیں پھوٹا۔

عدالت نے یہ مشاہدہ کیس کے ایک ملزم کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے کیا۔ عدالت نے کہا کہ مظاہرین کا طرز عمل عدالت میں پیش کی گئی ویڈیو فوٹیج میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔

ہنگاموں کا اہتمام ایک منصوبہ بند انداز میں کیا گیا تھا تاکہ حکومت کے ساتھ ساتھ شہر کے لوگوں کی معمول کی زندگی متاثر ہو۔ عدالت نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تباہی شہر میں امن و امان کو خراب کرنے کی پہلے سے طے شدہ سازش کی تصدیق کرتی ہے۔

جسٹس سبرامنیم پرساد نے دسمبر میں گرفتار ہونے والے ملزم محمد ابراہیم کی ضمانت کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا کہ انفرادی آزادی کو مہذب معاشرے کے تانے بانے کو خطرے میں ڈالنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

ابراہیم کوسی سی ٹی وی کلپ میں ہجوم کو تلوار سے دھمکاتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ معاملہ مشرقی دہلی کے چاند باغ میں فسادات کے دوران پولیس اہلکاروں پر ہجوم کے حملے سے متعلق ہے۔

تشدد کے دوران ہیڈ کانسٹیبل رتن لال کی سر پر چوٹ لگنے سے موت ہوگئی اور دوسرا افسر شدید زخمی ہوا۔