دہلی بلاسٹ:جائے وقوعہ سے اکٹھے کیے گئے نمونوں میں کیا ملا؟

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 12-11-2025
دہلی بلاسٹ:جائے وقوعہ سے اکٹھے کیے گئے نمونوں میں کیا ملا؟
دہلی بلاسٹ:جائے وقوعہ سے اکٹھے کیے گئے نمونوں میں کیا ملا؟

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
لال قلعہ کے قریب دھماکے کی جگہ سے فورینزک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کی ٹیم نے جو 40 سے زائد نمونے جمع کیے ہیں، ان میں ایک بم، دو کارتوس اور دو مختلف اقسام کے دھماکہ خیز مواد کے نمونے شامل ہیں۔ حکام نے بدھ کے روز اس کی تصدیق کی۔
ابتدائی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے ایک دھماکہ خیز مواد کا نمونہ امونیم نائٹریٹ معلوم ہوتا ہے۔
پیر کے روز فرید آباد میں کی گئی ایک تفتیش کے دوران 360 کلوگرام امونیم نائٹریٹ برآمد کیا گیا تھا، جب الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر مزمل گنائی اور ڈاکٹر شاہین سعید کو گرفتار کیا گیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ دوسرا دھماکہ خیز نمونہ امونیم نائٹریٹ سے بھی زیادہ طاقتور مانا جا رہا ہے۔ اس کی صحیح کیمیائی ترکیب کی تصدیق تفصیلی فورینزک جانچ کے بعد کی جائے گی۔
حکام کے مطابق، ایف ایس ایل ٹیم کو جائے وقوعہ کا معائنہ کرتے وقت کارتوس بھی ملے۔ اب تک 40 سے زیادہ نمونے اکٹھے کیے جا چکے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد کی نوعیت اور اس کے استعمال کے طریقے کو سمجھنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف ایس ایل نے نمونوں کی جانچ کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے، جسے ہدایت دی گئی ہے کہ تفتیش میں تیزی لائے اور رپورٹ جلد از جلد جمع کرائے۔
دھماکے کے بعد سے لیبارٹری چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ پیر کے روز لال قلعہ کے قریب ایک آہستہ رفتار گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فرید آباد سے چلنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کے تعلق میں ہریانہ کے مذہبی مبلغ کو حراست میں لیا گیا اسی دوران، جموں و کشمیر پولیس نے فرید آباد سے چلائے جا رہے ایک دہشت گرد نیٹ ورک کے تعلق میں ہریانہ کے ایک مذہبی مبلغ کو حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ہریانہ کے میوات علاقے سے مولوی اشتیاق کو حراست میں لے کر سرینگر لایا گیا ہے۔ وہ فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی کے احاطے کے قریب ایک کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا۔
حکام نے بتایا کہ اس کے گھر سے 2,500 کلوگرام سے زیادہ امونیم نائٹریٹ، پوٹاشیم کلوریٹ اور سلفر برآمد کیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ اسے باضابطہ طور پر گرفتار کیا جائے گا۔یہ اس کیس میں گرفتار ہونے والا نواں شخص ہوگا۔ جموں و کشمیر پولیس نے 10 نومبر کو ہریانہ اور اتر پردیش پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے جیشِ محمد (جے ای ایم) اور انصار غزوت الہند کے “سفید پوش دہشت گرد نیٹ ورک” کا پردہ فاش کرنے کے لیے بین الریاستی چھاپے مارے تھے۔
حکام کے مطابق، مولوی اشتیاق کے گھر پر رکھا گیا دھماکہ خیز مواد ڈاکٹر مزمل گنائی عرف موسیب اور ڈاکٹر عمر نبی نے وہاں پہنچایا تھا۔ ڈاکٹر عمر نبی ہی وہ شخص تھا جو پیر کی شام لال قلعہ کے باہر دھماکے والی کار چلا رہا تھا۔