آکسیجن کی کمی کے سبب موت و زندگی کی جنگ ، سرور علی نے لگا دیا آکسیجن پلانٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
سرور علی  کا  آکسیجن پلانٹ
سرور علی کا آکسیجن پلانٹ

 

 

 کاوش عزیز / لکھنؤ

کرونا کی سونامی سے بری طرح متاثر اترپردیش کو آکسیجن کی شدید قلت کا سامنا ہے ، اور روزانہ سیکڑوں مریض آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ ریاست کے بہرائچ ضلع میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات کا گراف بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کی کمی کو دیکھتے ہوئے بہرائچ کے سالار گنج محلہ کے رہائشی سرور علی اور اس کے دوستوں نے میڈیکل کالج میں آکسیجن پلانٹ لگایا ، جو 24 گھنٹوں میں 64،800 لیٹر آکسیجن فراہم کرے گا۔

اس کے لئے سرور نے گڑگاؤں میں ایک کمپنی سے رابطہ کیا اور 16 لاکھ روپے کی لاگت سے آکسیجن پلانٹ لگایا۔ صرف یہی نہیں پلانٹ لگانے کے لئے ، سرور نے انجینئر سے رابطہ کیا جس کے بعد میڈیکل کالج کے ایل ون ہسپتال میں پلانٹ لگوا دیا ۔ گذشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران بھی سرور علی اور اس کے دوستوں شاداب رضا ، تنو اگروال ، فرحان خان ، صادق خان ، سلمان ، یاسر ، اکبر علی وغیرہ نے تقریبا 17،000 ضرورت مند افراد میں راشن کٹ تقسیم کی تھیں۔

سرور علی ، جو پیشہ سے ٹھیکیدار ہیں ، نے بتایا کہ انہیں لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات مل رہی تھیں ۔ ان سے یہ سب کچھ نہیں دیکھا نہیں گیا ۔ انہوں نے آکسیجن پلانٹ لگانے کے لئے اپنے ساتھیوں کی بھی مدد لی اور آخر کار اپنے مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چاہے تو مطلوبہ شہروں میں بھی ایسے پلانٹ لگاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پیر کو رات 9 بجے سے مریضوں کو آکسیجن دے دی گئی ہے۔ یہ پلانٹ شہر میں آکسیجن کی کُل مانگ کو تو پورا نہیں کر سکے گا لیکن پلانٹ سے تقریبا 25 بستروں کے مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا سکے گی ۔