کوروناخطرے کے بیچ،گنگاساگر میں بھکتوں کا ہجوم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 14-01-2022
کوروناخطرے کے بیچ،گنگاساگر میں بھکتوں کا ہجوم
کوروناخطرے کے بیچ،گنگاساگر میں بھکتوں کا ہجوم

 

 

جنوبی 24 پرگنہ: اومیکرون کی وجہ سے ملک میں کورونا کی تیسری لہر میں انفیکشن کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

دریں اثناءمکر سنکرانتی کے موقع پر مغربی بنگال میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔

مکر سنکرانتی کے موقع پر بنگال کے ساگر جزیرے میں ہونے والے گنگا ساگر میلے میں لاکھوں عقیدت مندوں کو شرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

بنگال میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ تہوار منانے کے لیے ملک بھر سے لاکھوں عقیدت مند بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع پہنچ گئے ہیں۔

تصویروں میں ہزاروں عقیدت مند گنگا اور خلیج بنگال کے سنگم پر ڈبکی لگاتے نظر آ رہے ہیں۔

بنگال میں یہ تہوار ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح یہاں بھی کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ جمعرات کو بنگال میں 24 گھنٹوں کے دوران 23,467 نئے کوویڈ 19 معاملے درج ہوئے۔

ایک دن پہلے کے مقابلے میں، انفیکشن کے 1,312 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ اتوار کو ریاست میں سب سے زیادہ 24,287 نئے کوویڈ 19 معاملے درج کیے گئے۔ وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد سے ریاست میں ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کورونا کیسز کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔

نئے سال کے بعد بنگال میں کورونا کے معاملات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ مغربی بنگال میں مثبتیت کی شرح بھی بڑھ کر 32.13 فیصد ہوگئی، جو بدھ کو 30.86 فیصد تھی۔

بدھ کے روز، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گنگا ساگر جانے والے یاتریوں سے کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انتظامیہ سے کہا کہ وہ سالانہ میلے میں بڑی تعداد میں لوگوں کو نہ بھیجے۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے 8 سے 16 جنوری تک گنگا ساگر میلہ منعقد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے پورے ساگر جزیرے کو نوٹیفائیڈ ایریا قرار دینے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ میلے میں آنے والے تمام لوگوں کو اینٹی کوویڈ 19 ویکسین کی دونوں خوراکیں لینی لازمی ہے۔

مقام پر پہنچنے سے 72 گھنٹے پہلے کی آرٹی پی سی آر' ٹیسٹ رپورٹ ہونی چاہیے، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہو کہ وہ متاثر نہیں ہیں۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے ہجوم کو سختی سے کنٹرول کیا جائے۔